نیویارک: سینکڑوں تارکین وطن کشمیریوں ،پاکستانیوں کا بھارت مخالف احتجاجی مظاہرہ

اتوار 28 ستمبر 2025 22:20

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 ستمبر2025ء) نیویارک میں سینکڑوں تارکین وطن کشمیریوں اور پاکستانیوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کی تقریر کے دوران عالمی ادارے کے ہیڈکوارٹر کے باہر ایک زبردست بھارت مخالف احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرے کا اہتمام نیویارک اور واشنگٹن میٹروپولیٹن علاقوں کی کشمیری امریکن کمیونٹیز نے مشترکہ طور پر سپانسر کیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مظاہرین نے بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ”یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم، آسیہ اندرابی اور دیگر سیاسی قیدیوں کو رہا کرو،جنگی جرائم کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہراؤ،کشمیر میں آبادیاتی دہشت گردی بند کرو،بھارت کشمیر میں آزادی صحافت کو مجرم قرار دیتا ہے ،کشمیر میں بھارتی استعمار کا خاتمہ ۔

(جاری ہے)

کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل درآمد، کشمیر سے بھارتی فوج کشمیر کا انخلا“ جیسے نعرے درج تھے۔

صدر، ورلڈ کشمیر اویئرنس فور م ڈاکٹر غلام این میر نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت نے جموں وکشمیر کے ایک بڑے حصے پر گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے قبضہ جما رکھا ہے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیریوں کا حق خود ارادیت تسلیم کررکھا ہے لیکن بھارت کی ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل ان کے اس حق میں بنیادی رکاوٹ ہے۔

ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ 78 سال سے کشمیری عوام انصاف کے لیے پکار رہے ہیں، ان کی آواز اقوام متحدہ کے ہالوں میں گونجتی ہے لیکن کبھی جواب نہیں دیا گیا۔ اقوام متحدہ مظلوموں کے دفاع کے لیے پیدا ہوئی تھی اور آج کشمیر اس کا سب سے بڑا امتحان ہے۔کشمیری امریکی اسکالر ڈاکٹر امتیاز خان نے کہا کہ بھارت نے ابتدا میں سلامتی کونسل کی قراردادوں کو واضح طور پر قبول کیا جس میں اقوام متحدہ کے زیراہتمام کشمیر میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کو لازمی قرار دیا گیا تھا، لیکن وہ جلد ہی اپنی ذمہ داریوں سے یہ سمجھتے ہوئے مکر گیا کہ کشمیری عوام ایک غیر متزلزل استصواب رائے میں بھارت کے خلاف ووٹ دیں گے۔

سردار امتیاز خان، قومی صدر جے کے ایل ایف، شمالی امریکہ نے عالمی رہنمائوں سے اپیل کی کہ وہ بھارت کو تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے پر راضی کریں، بشمول محمد یاسین ملک جو نئی دہلی، بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں زندگی اور موت کی کشمکش کا سامنا کر رہے ہیں۔ سردار تاج خان، سینئر وائس چیئرمین، کشمیر مشن، یو ایس اے نے کہا کہ بھارتی فورسز نے 1989سے اب تک ایک لاکھ کے قریب کشمیری شہید جکہ دس ہزار کے لگ بھگ لاپتہ کر دیے ہیں۔

آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کے سابق مشیر سردار سوار خان نے کہا کہ کشمیر سب سے پرانا حل طلب بین الاقوامی تنازع ہے جو ابھی تک سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر زیر التوا ہے۔ جے کے ایل ایف، شمالی امریکہ کے قومی ترجمان راجہ مختار نے کہا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن کشمیر میں وحشیانہ مظالم اسکے جمہوریت پر ایک بدنما دھبہ ہیں۔

آزاد کشمیر کے صدر کے مشیر سردار ظریف خان نے ریاست جموں و کشمیر میں اظہار رائے کی آزادی پر پابندی کی مذمت کی۔احتجاجی مظاےہرے سے روحیل ڈار، صدر پاکستان مسلم لیگ، یو ایس اے ،کستان پیپلز پارٹی امریکہ کے سینئر رہنما خالد اعوان ،پاکستان مسلم لیگ، یو ایس اے کے رہنما راجہ رزاق ،پاکستان تحریک انصاف کے کمیونٹی لیڈر چوہدری محمد اسحاق ،سردار حلیم خان، ممبر سپریم کونسل آف جے کے ایل ایف، نارتھ امریکہ ، کشمیر امریکن ویلفیئر ایسوسی ایشن (کاوا) کے جنرل سیکرٹری سردار شعیب ارشاد ,ایڈوکیٹ سردار امتیاز خان گڑالوی، جنرل سیکرٹری، کشمیر مشن ، غزالہ حبیب ، طیبہ ثمینہ، سردار محمود خان ، مسز قیصرہ رمضان ، آفتاب شاہ ، فاطمہ گیلانی ،سردار محمود اکبر ،سردار علی انور ، فرح سوار ، امجد کبیر؛ چوہدری حنیف؛ داؤد شریف، جاوید شاہ، چوہدری شبیر، مشتاق مغل، نسرین حبیب،راجہ اسد پرویزمراجہ اشتیاق، سید گیلانی، راجہ سکندر، سردار ظفر، راجہ ندیم، سمیرا علی، راجہ ظفر، سردار اجمل خان سردار فاروق، سردار مشتاق، سردار رشاد، سردار طاہر، شاہد کرامت، سید آزاددیگر نے بھی خطاب کیا اور محکوم کشمیریوں کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی اور جموں وکشمیر بھارتی تسلط سے آزاد ہوگا۔