ہمارے پاس مشرقِ وسطیٰ میں کوئی عظیم کام انجام دینے کا حقیقی موقع ہے. ڈونلڈ ٹرمپ

سب لوگ کسی اہم پیش رفت کے لیے تیار ہیں، یہ ایک تاریخی لمحہ ہے اور ہم اسے حاصل کریں گے. امریکی صدرکا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 29 ستمبر 2025 14:34

ہمارے پاس مشرقِ وسطیٰ میں کوئی عظیم کام انجام دینے کا حقیقی موقع ہے. ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 ستمبر ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے کہا ہے کہ ہمارے پاس مشرقِ وسطیٰ میں کوئی عظیم کام انجام دینے کا حقیقی موقع ہے ٹروتھ سوشل پر پیغام میں انہوں نے لکھا کہ سب لوگ کسی اہم پیش رفت کے لیے تیار ہیں، یہ ایک تاریخی لمحہ ہے اور ہم اسے حاصل کریں گے صدر ٹرمپ آج وائٹ ہاﺅس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے دنوں راہنماﺅں کی مشترکہ پریس کانفرنس میں جنگ بندی کے حوالے سے اہم اعلان متوقع ہے.

(جاری ہے)

امریکی ادارے ”اکسیس“ کے مطابق واشنگٹن اور تل ابیب غزہ کی جنگ ختم کرنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر سمجھوتے کے قریب پہنچ چکے ہیں ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ خصوصی ایلچی اسٹیو وٹیکوف اورصدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ ک±شنر نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد فریقین تقریباً معاہدے پر متفق ہو چکے ہیں تاہم اس منصوبے پر حماس کی منظوری ابھی باقی ہے.

اس سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ پیر کو نیتن یاہو سے ملاقات میں غزہ امن منصوبے کو حتمی شکل دینے کی امید رکھتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے مجوزہ معاہدے پر بہت مثبت ردعمل ملا ہے اور وہ پرامید ہیں کہ نیتن یاہو بھی اس کی حمایت کریں گے. صدرٹرمپ نے کہاکہ ہمیں غیر معمولی طور پر مثبت جواب مل رہا ہے کیونکہ نیتن یاہو بھی معاہدہ چاہتے ہیں سب ہی معاہدہ چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ نہ صرف غزہ کا تنازع ختم کرے گا بلکہ پورے مشرق وسطیٰ میں وسیع تر امن کی راہ ہموار کرے گا ان کا کہنا تھا کہ سب اس میں شریک ہیں سب اسے چاہتے ہیں حتیٰ کہ حماس بھی کیونکہ سب لوگ جنگ سے تنگ آ چکے ہیں.

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی نشریاتی ادارے”فوکس نیوز“ کو بتایا کہ ٹرمپ کی تجویز ابھی مکمل نہیں ہوئی اور ان کی حکومت اس پر امریکی صدر کی ٹیم سے مشاورت کر رہی ہے رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے 21 نکاتی منصوبے میں غزہ میں قید 20 اسرائیلی قیدیوں کی فوری رہائی کے بدلے اسرائیل میں زیرحراست سیکڑوں فلسطینیوں کی رہائی شامل ہے اس کے علاوہ اسرائیلی فوج کے غزہ سے انخلا کا بھی ذکر ہے.

رپورٹ میںبتایا گیا کہ مستقبل میں حماس کو غزہ کی حکمرانی کا اختیار نہیں ہوگا اور اسرائیل کو بھی غزہ پر قبضے کی اجازت نہیں دی جائے گی اس کے بجائے ایک عبوری حکومت غزہ کا نظم و نسق سنبھالے گی نیتن یاہو نے کہا کہ انہیں ٹرمپ کے منصوبے پر عمل درآمد کی امید ہے کیونکہ ہم اپنے قیدیوں کو آزاد کرانا چاہتے ہیں ہم حماس کی حکمرانی ختم کر کے ان کا اسلحہ چھیننا چاہتے ہیں، غزہ کو غیر مسلح کر کے نہ صرف وہاں بلکہ اسرائیل اور پورے خطے کے لیے ایک نیا مستقبل تشکیل دینا چاہتے ہیں.