بھارت سیکولررملک نہیں رہا انتہاپسند ہندومعاشرہ میں تبدیل ہوگیا ہے،حاجی حنیف طیب

منگل 30 ستمبر 2025 19:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء)نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمدحنیف طیب،میاں خالدحبیب الٰہی ایڈووکیٹ، پروفیسر عبدالجبارقریشی،عبدالرشدارشد،ڈاکٹر فرید الدین قادری، علامہ ابراراحمدرحمانی ،علامہ نسیم احمدصدیقی نے مشترکہ بیان میں کہاکہ بھارت اب سیکولرملک نہیں رہا بلکہ وہ انتہاپسند ہندومعاشرہ میں تبدیل ہوگیا ہے،مودی کے ہندوتوانظریات اس کے اثرات بے نقاب ہورہے ہیں اُترپردیش ضلع کانپورمیں ’’آئی لومحمد یعنی میں اپنے نبی ﷺسے محبت کرتاہوں ‘‘یہ لفظ کہنا یاپوسٹر لگانے کوجرم قراردینا قابل مذمت ہے اس سلسلے میں بھارتی پولیس کامسلمانوں پربہیمانہ تشدد،مقدمات،جبری گرفتاریاں،ایف آئی درج کرناشرم ناک عمل ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی آئین ہر شہری کومذہبی آزادی اورتمام مذاہب کے تحفظ کی ضمانت دیتاہے اس کے باوجودپیغمبراسلام ﷺسے محبت کاپرامن اظہارپرمسلمانوں کونشانہ بناناغیرآئینی ہے اس سنجیدہ صورت حال پرمسلم حکمرانوں کی غیرت ایمانی کہاں گئی حکومتی سطح پر مسلمان اوراسلام کے خلاف نفرت کو فروغ دیاجارہاہے اسلامی تنظیم (اوآئی سی)،اقوام متحدہ اوربین المذاہب ہم آہنگی کے دعویداداراداروں کا بھارت کے متعصبانہ رویہ کے خلاف آوازبلند نہ کرنا مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ ہے ۔

رہنماوں نے کہاکہ اُترپردیش کانپورمیں شروع ہونے والاآئی لومحمد،ﷺسے متعلق احتجاج اُناؤ،بریلی شریف، کوشامبی،اُترکھنڈ،تلنگانہ،مہارشٹرا،لکھنو،مہاراج گنج،کشی پور،حیدرآباد،دہلی،ممبئی،بھیونڈی،ممبرا،مدھیہ پردیش،یوپی،گجرات، جھارکھنڈ سمیت متعددریاستوں میںبھارتی مسلمان عقیدت رسول ﷺکے اظہارکے لیے بڑی تعدادمیںاپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کروارہے ہیں۔

رہنماوں کا مزیدکہنا تھا کہ بھارت کوئی بھی بہانہ تلاش کرکے مسلمانوں کے خلاف انتہاپسندانہ ،دہشت گردانہ واقعات میں ملوث ہوجاتاہے پاکستان تو اس سلسلے میں آوازبلند کرتاہے لیکن دیگر مسلم ممالک خاموشی کا رویہ اختیارکرتے ہیں جو کسی لحاظ سے قابل قبول نہیں ہے ۔رہنماوں نے ملک بھر کے ائمہ ،خطبہ،علماء سے اپیل کی وہ جمعہ کے تقریر میںمودی سرکارکااسلام اوربھارتی مسلمانوں کے خلاف فاشزم اورریاستی جبر کے خلاف اور بڑھتاہوااسلاموفوبیا کی بھر پورالفاظ میں مذمت کریں۔