سرینگر: انتظامیہ نے ایک اور کشمیری خاندان کا گھر ضبط کر لیا،ضلع سانبہ میں تلاشی آپریشن، حریت کانفرنس کی بھارتی جبر وستم کی مذمت

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 22:21

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اکتوبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے ضلع سری نگر میں ایک اور کشمیری خاندان کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی ہدایت پر سرینگر کے علاقے زینہ کوٹ میں غلام محمد شیخ نامی شخص کا 15مرلہ اراضی پر تعمیر شدہ تین منزلہ رہائشی مکان ضبط کر لیا۔

گھر کی مالیت تقریباً 2 کروڑ روپے ہے۔ گھر ضبطی کی یہ کارروائی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ''یو اے پی اے'' کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔ مودی حکومت نے اگست 2019میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد کشمیری مسلمانوں کو معاشی طور پر مفلوک الحال کرنے کیلئے انکے گھروں ، زمینوں اور دیگر املاک کی ضبطی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

اس ظالمانہ اقدام کا مقصد ضبط شدہ جائیدادیں غیر کشمیری بھارتی ہندوئوں کو دیکر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔ بھارتی فورسز نے آج جموں خطے کے ضلع سانبہ میں ورکنگ بائونڈری کے قریب ایک گائوں میں تلاشی آپریشن شروع کر دیا ۔ایک بھارتی عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ یہ تلاشی آپریشن گائوں کے اوپر ایک ڈرون منڈلاتے ہوئے نظر آنے کے بعد شروع کیا گیا۔

آخری اطلاعات آنے تک تلاشی آپریشن جاری تھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں نہتے کشمیریوں کے خلاف بھارت کی ظالمانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ لوگوں کے قتل، بلاجواز گرفتاریوں ، ملازمین کی برطرفی اور جائیدادوں کی ضبطی کا مقصد آزادی کے لئے کشمیریوں کی آواز کو دبانا اور علاقے پر جابرانہ تسلط کو مضبوط کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی چیرہ دستیوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ تحریک آزادی کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔ ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے کی ابتر صورتحال کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیرکو اپنی منظورشدہ قرار دادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے کردار ادا کرے۔لداخ خطے کے ضلع لہہ میں سخت پابندیاں مسلسل 11ویں روز بھی جاری ہیں۔

موبائل انٹرنیٹ سروسز بدستور معطل ہیں۔ بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کے لئے علاقے میں بڑی تعداد میں بھارتی فورسز اہلکار تعینات ہیں۔نیشنل کانفرنس کے رہنما اور سرینگر سے بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ مہدی نے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی اور آرایس ایس کی حکومت نے جموںوکشمیر اور لداخ کو ایک دوسرے سے الگ کر دیا لیکن اس کے ظلم وجبر او ر دکھ درد نے دونوں کو پھرسے متحد کر دیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ جو مثکلات کشمیر کے لوگ طویل عرصے سے برداشت کر رہے ہیں وہ اب لداخی بھی جیل رہے ہیں۔آغا سید روح اللہ کا یہ بیان ایک وائرل ویڈیو کے تناظر میں سامنے آیا ہے جس میں لداخ کی ایک سرکاری ٹیچر کو روتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جسے شوشل میڈیا پر سچائی بیان کرنے پر بھارتی انتظامیہ نے ہراساں کیا ہے۔