چیئرمین اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن سید قمر رضا کا پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات

aijaz ahmad gondal اعجاز احمد گوندل پیر 6 اکتوبر 2025 17:39

چیئرمین اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن سید قمر رضا کا پاکستان سوشل سینٹر ..
شارجہ: اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن (OPF) کے چیئرمین سید قمر رضا نے پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں پاکستانی کمیونٹی سے ایک تعارفی و مشاورتی نشست میں شرکت کی۔ اس تقریب کی میزبانی پاکستان سوشل سینٹر کے صدر خالد حسین چوہدری نے کی، جبکہ پاکستان کے قونصل جنرل حسین محمد، کمیونٹی ویلفیئر اتاشی عمران شاہد اور جنید مرتضیٰ سمیت متعدد پاکستانی کمیونٹی اراکین اور بزنس کونسلز کے نمائندے موجود تھے۔

خالد حسین چوہدری نے معزز مہمانِ خصوصی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کو چیئرمین OPF سے براہِ راست تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرنا اور کمیونٹی کے مسائل و تجاویز کو سامنے لانا ہے۔ کمیونٹی رہنماؤں نے چیئرمین OPF کو پاکستان میں رواں سال ہونے والے کامیاب اوورسیز پاکستانی کنونشن پر مبارکباد دی اور تارکینِ وطن کی فلاح و بہبود کے لیے OPF کی مسلسل کوششوں کو سراہا۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں چیئرمین سید قمر رضا نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی وطنِ عزیز کی قیادت کے دل کے قریب ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہر سال 38 ارب امریکی ڈالر سے زائد ترسیلاتِ زر بھیجتے ہیں جو ملکی معیشت کی مضبوطی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی محنت کی کمائی قانونی ذرائع سے وطن بھیجیں۔

انہوں نے بتایا کہ حکومتِ پاکستان نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ ان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کے لیے تعلیمی اداروں میں 5 فیصد کوٹہ اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC) کے تحت 5000 تربیتی نشستیں مختص کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ اوورسیز پاکستانیوں کے جائیداد کے تنازعات کے فوری حل کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی گئی ہیں۔

چیئرمین OPF نے اعلان کیا کہ اگلا سالانہ اوورسیز پاکستانی کنونشن اپریل 2026 میں پاکستان میں منعقد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کنونشنز کی کامیابی کا اصل کریڈٹ اوورسیز پاکستانی کمیونٹی کو جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے مشاورتی سیشنز سے بیرون ملک پاکستانیوں کے مسائل کو سمجھنے اور ان کے لیے بہتر پالیسی سازی میں مدد ملتی ہے۔