Live Updates

کپاس پاکستان کی نیشنل سکیورٹی اور بقاء کا معاملہ ہی: پروفیسرڈاکٹر محمد علی

منگل 7 اکتوبر 2025 21:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اکتوبر2025ء) وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا ہے کہ کپاس انسانی تہذیب و تاریخ کا لازمی حصہ اور پاکستان کی نیشنل سکیورٹی اور بقاء کا معاملہ ہے۔وہ پنجاب یونیورسٹی سنٹر آف ایکسیلینس ان مالیکیولر بائیولوجی (کیمب) کے زیر اہتمام کاٹن کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی کاٹن کانفرنس 2025ء کی افتتاحی تقریب سے شیخ ریاض الدین آڈیٹوریم میںخطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر چیئر ایگریپینورشپ عرب آرگنائزیشن فار ایگریکلچر ڈویلپمنٹ ڈاکٹر اسامہ رئیس ،صدرپاکستان اکیڈیمی آف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک ، چیئر مین تارا گروپ آف پاکستان ڈاکٹر خالد حمید، صدر سندھ سیڈ ایسوسی ایشن سید ندیم شاہ،ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایگریکلچرڈرگ اینڈ فوڈ اتھارٹی ڈاکٹر طلعت نصیر پاشا ، ڈائریکٹر کیمب پروفیسر ڈاکٹر معاذالرحمن،کامسٹیک سے ڈاکٹر محمد مرتضیٰ نور، محققین ،سکالرز،امریکہ،چین ، آسٹریلیا، ترکیہ ، آزربائیجان،سنٹرل ایشیا اور بنگلہ دیش سمیت 21قومی و بین الاقوامی جامعات سے سائنسدانوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ ہم اپنی زرعی زمین کا بہترین استعمال نہیں کرپا رہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ زراعت اب زیادہ منافع بخش کاروبار بھی نہیں رہا۔انہوں نے کہا کہ زراعت دیہی علاقوں سے وابستہ تمام افراد کے روزگار کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے دیہی علاقوں میں بنیادی سہولیات فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی شعبوں میں حکومتی سرمایہ کاری زرعی بحران سے نکالنے میں مدد کرے گی۔انہوں نے کہا کہ مہنگی پروڈکشن کے باعث کپاس اب صرف بڑے کسان ہی لگا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاٹن جیسا سلوک گندم کے ساتھ بھی ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب نے بہت سی فصلوں کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ کیمب کا تیار کردہ کاٹن بیج پاکستان میں بڑے پیمانے پر کاشت ہو رہا ہے۔

ڈاکٹر اسامہ رئیس نے پائیدار زراعت میں ڈیجیٹل تبدیلی اور ٹیکنالوجی پر مبنی جدت کو مربوط کرنے پر سیر حاصل بات چیت کی۔ ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک نے کاٹن لیف کرل وائرس پر تحقیق سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کاٹن کرل لیف نے پاکستان کی کاٹن انڈسٹری کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی سائنسدانوںکی تحقیق کے باعث وائرسز کی شناخت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی فنڈنگ اورپاکستانی سائنسدانوں کی تحقیق نے ملک کو اربوں ڈالر کے نقصان سے بچایا۔انہوں نے کہا کہ مائیکرو بائیوٹا ٹرانسپلا ٹیشن کاٹن لیف کرل کے خلاف گیم چینجر ثابت ہونے کے امکانات ہیں۔ڈاکٹر خالد حمیدنے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ، پانی، غیر معیاری بیج اورکسانوں کے پرانے طریقے زراعت کیلئے سنگین چیلنج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیمب کا بیج پنجاب کے 50 فیصد سے زیادہ رقبے پر کاشت ہو رہا ہے۔

صدر سندھ سیڈ ایسوسی ایشن سید ندیم شاہ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں 80 فیصد زمین پر پنجاب یونیورسٹی کا تیار کردہ بیج لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب نے سیلاب زدگان کی بہت امداد کی۔انہوں نے کہا کہ ہماری وزیر اعلیٰ پنجاب سے درخواست ہے کہ زراعت پر خصوصی توجہ دیں۔ پروفیسر ڈاکٹر معاذالرحمن نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کیمب پاکستان کے شعبہ زراعت کی ترقی کے لئے اصلاحات پر کام کرتارہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی ٹی کاٹن کی پیداوار میں بھی کیمب کا اہم کردار ہے۔ افتتاحی سیشن کے اختتام پر کانفرنس کے مہمانان خصوصی کو شیلڈز پیش کی گئیں۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات