صہیونی ریاست اسرائیل کا وجود عالمی امن کے لیے مستقل خطرہ ہے، لیاقت بلوچ

منگل 7 اکتوبر 2025 20:52

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2025ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست اسرائیل کا وجود عالمی امن کے لیے مستقل خطرہ ہے، فلسطین فلسطینیوں کا ہے کوئی دو ریاستی حل قبول نہیں۔ فلسطینیوں نے تاریخ رقم کی ہے جنہوں نے دو سال سے مقابلہ کرکے اسرائیل کا غرور خاک میں ملادیا ہے۔

ہزار فلسطنیوں کا قاتل ٹرمپ کیسے امن کا داعی بن سکتا پے۔اسرائیل کو ناکامی و دلدل سے نکالنے اور جنگی جرائم کے مرتکب نیتن یاہو کو بچانے کے لیے اب وہ میدان میں آیا ہے۔ گریٹر اسرائیل کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ اصل فریق حماس جو بھی فیصلہ کرے وہ پورے عالم اسلام کا موقف ہے۔ بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو ایک ناجائز ریاست قراردیا تھا،تسلیم کرنے کا مقصد گریٹر اسرائیل کا راستہ کھولنا ہے۔

(جاری ہے)

قائد اعظم کے اصولوں کے برعکس فیصلے قوم قبول نہیں کرے گی۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی اپنے ذاتی مفادات کے لیے تو سب کچھ کرتی ہیں مگر ٹرمپ کی سرپرستی میں غزہ میں جاری انسانیت کے قتل عام پر امریکہ و اسرائیل کی مذمت اور بائکاٹ کیوں نہیں کرتے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے رمیان دفاعی معادہ خوش آئند بات ہے مگر اصل کامیابی تب ہوگی جب پوری امت متحد ہوجائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد پریس کلب پر منعقدہ چلڈرن غزہ مارچ سے خطاب کے دوران کیا۔ جماعت اسلامی کے تحت منعقدہ مارچ میں اسکول کے بچے و اساتذہ بڑی تعداد میں شریک تھے۔ جنہوں نیہاتھوں میں حماس قائدین اور شہید ہونے والے معصوم بچوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور فری فری فلسطین کے نعرے لگا رہے تھے۔ صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا، حیدرآباد کے امیر حافظ طاہر مجید، جنرل سیکریٹری حنیف شیخ، الخدمت کے صدر نعیم عباسی یوتھ کے صدر عرفان قائمخانی ودیگر ذمے داران بھی اس موقع پر ساتھ موجود تھے۔

لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کو تسلیم کرنیوالوں کو قوم معاف نہیں کرے گی۔ صہیونی قابض ریاست کے حوالے سے قائداعظم محمد علی جناح واضح پالیسی دے کر گئے ہیں اور یہی پاکستان کی داخلہ و خارجہ پالیسی ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، اسے کسی طور بھی تسلیم نہیں کیا جا سکتا انہوں نے کہا کہ بیت المقدس فلسطین کی سرزمین پاکیزہ جگہ ہے، یہ سرزمین فلسطینیوں کی ہے، اسلام سے وابستہ ہے،ان کے پاس کھانے کو کچھ نہیں، مائیں اپنے معصوم بچوں کو لے کر بیٹھی ہیں قحط کا شکار ہیں اسی طرح شہادتیں ہورہی ہیں، ۷ ہزار فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، سب سے بڑی تعداد خواتین بچوں کی ہیں،اسرائیل کی جانب سے یہ نسل کشی کی جارہی ہے، فلسطینی بہادر بچے اسرائیلی بمباری سے نہیں ڈرے وہ یہودیوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہوئے ہیں، چھوٹے چھوٹے فلسطینی بچے سڑک سے پتھر اٹھا کر صیہونی فوجیوں کو مارتے ہیں،گھر تباہ ہوگئے ہیں، عمارتیں ملبہ بن گئیں ہیں، لیکن وہاں کہ لوگ اسی ملبے پر بیٹھ کر قرآن پڑھتے ہیں، فلسطین میں کسی نے بھی ظلم کے مقابلے میں کمزوری کا اظہار نہیں کیا،فلسطین میں اسپتال تباہ ہوگئے ہیں، فلسطین کے بچے بہادر بچے ہیں،گلوبل صمود فلوٹیلا میں ممالک کے رضاکار تھے، غیر مسلم زیادہ تھے، سابق سینیٹر مشتاق احمد کی قیادت میں پاکستان کی نمائندگی تھی، اس فلوٹیلا کو سلام اور اسرائیل کی مذمت کرتے ہیں۔