قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچائو اورنقصانات کو محدود رکھنے کیلئے جامع پالیسیاں تشکیل دینا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا قومی استقامت کے دن کے موقع پر پیغام

منگل 7 اکتوبر 2025 20:50

قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچائو اورنقصانات کو محدود ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچائو اورنقصانات کو محدود رکھنے کے لیے جامع پالیسیاں تشکیل دینا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج (بدھ کو) منائے جانے والے قومی استقامت کے دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ 8 اکتوبر کا دن ملکی تاریخ میں قومی استقامت کی تابندہ مثال کے طور پرمنایا جاتا ہے کیونکہ یہ نہ صرف 8 اکتوبر 2005ء کو آنے والے قیامت خیز زلزلے کے نتیجے میں ہونے والی جانی ومالی نقصان کی یاد دہانی کراتا ہے بلکہ اس کے تباہ کن اثرات سے نمٹنے کے لیے قومی یکجہتی اور استقامت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے زلزلے کے پس منظر میں جس بے مثال اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کیا وہ نہ صرف ہماری قوم کی بنیادی اساس کی عکاسی کرتا ہے ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی ایک قابل فخر اثاثہ ہے کہ مصیبت میں کس طرح وسائل کی کمی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے مشکلات سے نبرد آزما ہونا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ 8 اکتوبر 2005ء کے زلزلے کے بعد ملک بھر میں عوامی سطح پر جس قومی رواداری و یکجہتی، مضبوط قومی اتحاد و یگانگت اور ملی جذبے کا مظاہرہ کیا گیا وہ ہمیشہ کیلئے ایک مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس سال بھی شدید مون سون اور سیلابی صورتحال کے باعث جانی و مالی، فصلوں، مال و مویشی سمیت گھروں کے نقصانات اور دیہاتوں اور شہری علاقوں میں سڑکوں اور انفراسٹرکچر کی تباہی سے گزرا ہے اور اس سال بھی عوام نے مثالی قومی استقامت و مضبوطی اور اتحاد سے اس قدرتی آفت کا مقابلہ کیا۔ عوام کے شانہ بشانہ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے تمام متعلقہ اداروں کی پیشہ وارانہ استعداد استعمال کرتے ہوئے موثر اور جامع حکمت عملی کے تحت سیلاب اور مون سون کے بعد ریسکیو اور بحالی کے لئے بھرپور کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات بالخصوص موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کسی بھی ملک کو ہنگامی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کی لیے بھی تیار کرتے ہیں۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے بری طرح متاثر ہونے والے سر فہرست ممالک میں شامل ہے اس لیے حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچائو اورنقصانات کو محدود رکھنے کے لئے جامع پالیسیز تشکیل دی جائیں تاکہ مستقبل میں پاکستان کو بارشوں، زلزلے،گرمی کی شدید لہروں اور دیگر موسمیاتی تغیرات کےمضر و نقصان دہ اثرات سے بچانے کے لیے موثر پیش بندی کی جا سکے۔

جامع پالیسی کا مقصد یہ بھی ہے کہ موسمی ہنگامی صورتحال میں دستیاب ذرائع اور وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے حتی الامکان کوشش کی جا ئے کہ جانی و مالی اور ملکی معیشت کا کم سے کم نقصان ہو۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کےنقصانات سے بچنے کے لیےموثر پیشگی اطلاع کا نظام نہایت اہم ہے۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی میں موسمی تغیرات سے بچنے کے لیے پیشگی اطلاع کا نظام کام کر رہا ہے جس کو مزید فعال کرنے سے ہم بلا شبہ موسمی تغیرات کے نقصانات سے بہت حد تک بچ سکتے ہیں۔

اسی تناظر میں دنیا بھر میں رائج موسمی تغیرات سے بچنے کے لیے بہترین نظام کو اپنانے اور جدید ٹیکنالوجی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی بھی ضرورت ہے تاکہ ہم نہ صرف حکومتی بلکہ شہروں اور دیہاتوں میں عوامی سطح پر بھی ان خطرات سے نہ صرف آگاہ ہوں بلکہ ان کا موثر طور پر سامنا کرنے کے لیے بھی ہر دم تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن حکومت پاکستان اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ ملک عزیز کو ہر طرح کے موسمیاتی تغیرات اور نقصانات سے بچائو کے لیے بھرپور طریقے سے تیار رکھیں گے اور آج کا دن عوامی اور قومی سطح پر اتحاد اور بحیثیت قوم مل کر اس طرح کی قدرتی آفات اور موسمی تغیرات کے نقصانات سے بچائو کے لیے قومی عزم و ہمت، حوصلے اور باہمی تعاون کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔\932