گوادر میں پانی کے بحران پر قابو پانے کیلئے چین سے تکنیکی معاونت طلب کر لی گئی

بدھ 8 اکتوبر 2025 20:53

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2025ء) حکومتِ پاکستان نے گوادر میں جاری پانی کے بحران سے نمٹنے کے لیے گوادر پورٹ اتھارٹی( جی پی ای)کے ڈیسالینیشن پلانٹ کو مکمل طور پر فعال بنانے کے لیے چینی ماہرین اور انجینئروں کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ فیصلہ اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیر صدارت گوادر میں پانی اور بجلی کی صورتِ حال پر منعقدہ ایک اعلی سطحی اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ترقیات)بلوچستان زاہد سلیم، چیف آف کیسکو اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی، جب کہ گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین نورالحق بلوچ اور گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل معین الرحمن خان ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

گوادر پرو کے مطابق اجلاس میں گوادر میں پانی اور بجلی کی موجودہ صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

جی پی ایکے چیئرمین نورالحق بلوچ اور جی ڈی اے کے ڈی جی معین الرحمن خان نے اجلاس کو بریفنگ دی اور بتایا کہ وفاقی اقدامات سے بجلی کی فراہمی میں ’’نمایاں بہتری‘‘آئی ہے، تاہم شہر اس وقت شدید پانی کے بحران کا شکار ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے بارش نہ ہونے کے باعث گوادر کے دو بڑے ذخائر، انکرہ ڈیم اور سواد ڈیم، خشک ہو چکے ہیں۔

ہنگامی بنیادوں پر، شادی کور ڈیم کی پائپ لائن کو ساڑھے تین سال بعد دوبارہ فعال کیا گیا ہے، جو روزانہ تقریبا 10 سے 12 لاکھ گیلن پانی فراہم کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ، جی پی اے کا واٹر ڈیسالینیشن پلانٹ اس وقت شہر کی پرانی آبادیوں کو روزانہ 5 سے 6 لاکھ گیلن پانی فراہم کر رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق احسن اقبال نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ بحران پر قابو پانے کے لیے تمام دستیاب وسائل کو متحرک کیا جائے۔

انہوں نے کہا: جی پی اے واٹر ڈیسالینیشن پلانٹ کو مکمل صلاحیت سے چلانے کے لیے فوری طور پر چینی سفارت خانے کے ذریعے چینی ماہرین اور انجینئروں سے رابطہ کیا جائے۔ گوادر پرو کے مطابق یہ 1.2 ملین گیلن یومیہ (MGD)سمندری پانی کو قابلِ استعمال بنانے والا پلانٹ گوادر فری زون میں واقع ہے، جو چین کی طرف سے 1 کروڑ 27 لاکھ امریکی ڈالر کے عطیے سے تعمیر کیا گیا تھا تاکہ شہر کی پرانی آبادیوں اور جی پی اے کی ضروریات کے لیے پینے کا پانی فراہم کیا جا سکے۔

اس پلانٹ کا افتتاح 4 دسمبر 2023 کو کیا گیا تھا، اور اب اسی پلانٹ کے لیے چینی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی تاکہ یہ مکمل استعداد سے کام کر سکے۔ گوادر پرو کے مطابق بجلی کے شعبے میں، وزارتِ توانائی گوادر کے لیے بجلی کی فراہمی کو مستحکم کرنے کے لیے ایک مربوط نظام منصوبہ تیار کر رہی ہے، جس میں مقامی اور متبادل توانائی کے منصوبے بھی شامل ہوں گے۔ کیسکو نے 40 سے 45 میگاواٹ بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں، جن میں شنٹ ری ایکٹرز، آٹو وولٹیج ریگولیٹرز اور پالیمر انسولیٹرز کی تنصیب شامل ہے۔ احسن اقبال نے ہدایت کی کہ پانی اور بجلی سے متعلق تمام منصوبوں کو تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے اور گوادر کے لیے طویل مدتی حل کے لیے ایک جامع آبی مطالعہ کیا جائے۔