Live Updates

جماعت اسلامی کا گندم کی امدادی قیمت4500 روپے فی من مقرر کرنے اور آٹے پر سبسڈی کا مطالبہ

کھاد، بیج، زرعی ادویات کی قیمتیوں میں 50فیصد کمی جائے، کسانوں کے مطالبات کے حق میں پنجاب میں روڈ کارواں نکالیں گے، امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 8 اکتوبر 2025 18:43

جماعت اسلامی کا گندم کی امدادی قیمت4500 روپے فی من مقرر کرنے اور آٹے پر ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 08 اکتوبر 2025ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے گندم کی امدادی قیمت 45سو روپے من، آٹے پر سبسڈی، کھاد، بیج اور زرعی ادویات کی قیمتوں میں 50فیصد کمی، سیلاب متاثرہ کسانوں کو فی ایکڑ 40ہزار امداد اور زرعی قرضوں کے موخر کرنے کے مطالبات کیے ہیں۔ جماعت اسلامی کسانوں کے حق میں چوبیس، پچیس اور چھبیس اکتوبر کو روڑکارواں نکالے گی۔

ملک بھر کے کسان اپنے حق کے لیے متحد ہوجائیں۔ منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا کہ ”کسان بچاؤ پاکستان بچاؤ“ نعرہ کے تحت پورے پنجاب میں نکالے جانے والے روڑ کارواں میں کسانوں کی تمام نمائندہ تنظیمیں شرکت کریں گی۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، سیکریٹری جنرل پنجاب وسطی ڈاکٹر بابر رشید،سیکرٹری اطلاعات شکیل احمد ترابی، مرکزی صدر کسان بورڈ سردار ظفر حسین، کسان رہنما میاں عمیر مسعود، ظفرعباس لک، چوہدری یاسین، رانا افتخار، جاوید اقبال، سید محمود الحق، ظفر وڑائچ و دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

امیر جماعت اسلامی نے قبل ازیں کسان رہنماؤں سے مشاورت کی۔ انہوں نے تمام کسانوں کو جماعت اسلامی کے نومبر میں مینار پاکستان پر ہونے والے اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دی۔ حافظ نعیم الرحمن نے حکمرانوں پر واضح کیا کہ کسانوں کے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار پورے ملک میں بڑھا دیا جائے گا، کسان گندم کی کاشت نہیں کریں گے۔

جماعت اسلامی آئی ایم ایف اور اس کے غلاموں کی عوام دشمن پالیسیوں کو مسترد کرتی ہے۔ جماعت اسلامی کے علاوہ ملک کی کوئی سیاسی پارٹی کسانوں، پسے ہوئے طبقات کی نمائندگی نہیں کرتی۔ شوگر، آٹا اور گندم مافیا حکمران سیاسی پارٹیوں کا حصہ ہیں، پی ڈی ایم کے دور میں ایک ارب ڈالر سے گندم درآمد سکینڈل کی آج تک تحقیقات نہیں ہوئیں۔ 
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ زراعت ترقی کررہی تھی،وفاقی و صوبائی حکومتوں اور بالخصوص پنجاب حکومت کی گزشتہ ایک برس سے جاری پالیسیوں کی وجہ سے چھوٹا کسان پریشان اور زراعت تباہ ہورہی ہے، زراعت کی شرح نمو چھ فیصد سے  اعشاریہ پانچ تک پہنچ گئی ہے۔

زراعت قومی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، یہ ملک کی ساٹھ فیصد دیہی آبادی کے روزگار کا ذریعہ ہے، حکمرانوں کی زراعت اور کسان دشمن پالیسیاں جاری رہیں تو آئندہ برس غذائی بحران پیدا ہوجائے گا۔ حکومتیں جاگیرداروں کو نواز رہی ہیں جب کہ چھوٹے کسانوں کو برباد کیا جارہا ہے۔ ڈی اے پی کھاد کی قیمت بھارت کے مقابلہ میں کئی گنا زیادہ ہے، بیج اور زرعی ادویات مہنگی اور جعلی ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے کسانوں اور سیلاب متاثرہ عوام کو سہولت دینے کی بجائے سندھ سے لڑائی کا آغاز کردیا ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ عوام کو بے وقوف نہ بنائیں، سندھ اور پنجاب کی حکومتیں فارم سنتالیس کی پیداوار ہیں، عوام“ بہن بھائی”کی نورا کشتی کو خوب سمجھتے ہیں۔ گندم کی بین الصوبائی نقل وحرکت پر پابندی ہٹائی جائے، اہم فصلوں کی امدادی قیمت کا اعلان کیا جائے، میڈم چیف منسٹر پنجاب کارڈ کھیلنے کی کوشش ترک کردیں، موجودہ دور میں عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔ 
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات