حکومت کرپٹو کرنسی کو فروغ دے رہی جبکہ اسٹیٹ بینک اور مالیاتی ادارے تسلیم کرنے سے انکار کررہے ہیں

حکومت کرپٹو کو فروغ نہیں بلکہ صرف ریگولیٹ کر رہی ہے، حکومت کو چاہیئے کہ شفاف پالیسی مرتب کرے تاکہ پاکستان عالمی مالیاتی قوانین کے مطابق درست سمت میں آگے بڑھ سکے۔ رکنِ قومی اسمبلی سحر کامران

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 10 اکتوبر 2025 18:58

حکومت کرپٹو کرنسی کو فروغ دے رہی جبکہ اسٹیٹ بینک اور مالیاتی ادارے ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 10 اکتوبر 2025ء ) پاکستان پیپلز پارٹی کی رکنِ قومی اسمبلی سحر کامران نے کہا ہے کہ حکومت کرپٹو کرنسی کو فروغ دے رہی جبکہ اسٹیٹ بینک اور مالیاتی ادارے تسلیم کرنے سے انکار کررہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی رکنِ قومی اسمبلی سحر کامران نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کی کرپٹو کرنسی سے متعلق پالیسیوں میں پائی جانے والی شدید تضاد اور ابہام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

سحر کامران نے کہا کہ ایک جانب حکومت کرپٹو کرنسی کے فروغ کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے، جن میں پاکستان کرپٹو کونسل کا قیام، اسٹریٹیجک بٹ کوائن ریزرو، بٹ کوائن مائننگ اور مصنوعی ذہانت کے منصوبوں کے لیے 2000 میگاواٹ بجلی مختص کرنا، ڈیجیٹل کرنسی پائلٹ لانچ کرنا اور بینکوں و فاریکس اداروں میں کرپٹو اپنانے کے اقدامات شامل ہیں۔

(جاری ہے)

یہ سب اس امر کا واضح ثبوت ہیں کہ حکومت کرپٹو کو فروغ دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسری طرف اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور مالیاتی ادارے کرپٹو کرنسی کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں جبکہ رپورٹس کے مطابق کرپٹو کا استعمال حوالہ و ہنڈی، منشیات کی رقم کی منتقلی، اغوا برائے تاوان اور دہشت گردی کی مالی معاونت جیسے سنگین جرائم میں ہو رہا ہے۔ سحر کامران نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ مملکت برائے خزانہ کا جواب انتہائی غیرتسلی بخش تھا۔

وزیر نے ایوان کو بتایا کہ حکومت کرپٹو کو فروغ نہیں بلکہ صرف ریگولیٹ کر رہی ہے، اور کسی غیر قانونی استعمال کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ مؤقف حقائق کے منافی ہے اور یہ طرزِ عمل ظاہر کرتا ہے کہ حکومت زمینی حقائق اور ماہرین کی وارننگز کو یکسر نظرانداز کر رہی ہے۔ سحر کامران نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس معاملے پر قومی سلامتی، مالیاتی شفافیت اور نوجوان نسل کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے واضح، جامع اور شفاف پالیسی مرتب کرے تاکہ پاکستان عالمی مالیاتی قوانین کے مطابق درست سمت میں آگے بڑھ سکے۔