Live Updates

دہشتگردی کا الزام کسی ایک جماعت یا فیصلے کو نہیں دیا جاسکتا، پاکستان تحریک انصاف

خیبرپختونخوا میں آئینی تبدیلی کو غیرآئینی طریقے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے اور ہمیں ہر طرح سے ڈرایا جارہا ہے،خیبرپختونخوا میں ناجائز طور پر حکومت بنائی گئی تو اسے چلنے نہیں دیں گے،دہشت گردی کا الزام کسی ایک جماعت یا فیصلہ کو نہیں دیا جاسکتا، وطن کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کے خلاف ہیں، جنگ اور جدل کا سلسلہ ختم کرنا ہوگا، سلمان اکرم راجہ ، اسد قیصر اور جنید اکبر کی گفتگو

ہفتہ 11 اکتوبر 2025 23:17

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2025ء) پاکستان تحریک انصاف رہنماؤں نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا الزام کسی ایک جماعت یا کسی ایک فیصلے کو نہیں دیا جاسکتا، خیبرپختونخوا میں آئینی تبدیلی کو غیرآئینی طریقے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے اور ہمیں ہر طرح سے ڈرایا جارہا ہے،خیبرپختونخوا میں ناجائز طور پر حکومت بنائی گئی تو اسے چلنے نہیں دیں گے،دہشت گردی کا الزام کسی ایک جماعت یا فیصلہ کو نہیں دیا جاسکتا، وطن کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کے خلاف ہیں، جنگ اور جدل کا سلسلہ ختم کرنا ہوگا۔

پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی رہنماؤں سلمان اکرم راجا، جنید اکبر اور اسد قیصر نے واضح کیا کہ پاکستان تحریک انصاف قوم کے شہدا، ریاست اور قانون کے ساتھ کھڑی ہے اور خیبرپختونخوا اور ملک میں ترقی اور استحکام چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں آئینی تبدیلی کو غیرآئینی طریقے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے اور ہمیں ہر طرح سے ڈرایا جارہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ وطن کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کے خلاف ہیں، جنگ اور جدل کا سلسلہ ختم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا گذشتہ دہائی سے لہو لہان ہے، دہشت گردی کا الزام کسی ایک جماعت یا فیصلہ کو نہیں دیا جاسکتا، ہمیں بتایا جائے کس دہشتگرد کو ملک میں بسایا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر فیصلہ میں سب کو ساتھ لیکر جانا چاہیے، اسلحہ اور بارود سے دہشتگردی کا حل نہیں مل سکتا، 2021 میں ایک منصوبہ پیش ہوا جسے حکومت نے رد کیا تھا، نیشنل سیکورٹی کونسل میں مذاکرات کا فیصلہ ہوا تھا۔

سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پی ٹی آئی کی دور میں دہشتگردی کم ترین سطح پر تھی، ساڑھے 3 سال پہلے افغانستان کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم پر غداری کا الزام نہ لگایا جائے، ہم سب پاکستان کے خیر خواہ ہیں، صوبے میں وزارت اعلیٰ کی تبدیلی نئی شروعات ہے کسی سے مقابلہ نہیں ہے، ہمیں گورنر راج کا کہا جارہا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم صوبے میں گورننس کو مزید بہتر کریں گے، خلا پیدا کرنے بعد صورتحال مزید خراب ہوا ہے۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سہیل آفریدی کو وزرات اعلیٰ کا مناسب حقدار قرار دیا اور خبردار کیا کہ ناجائز طور پر حکومت بنائی گئی تو چلنے نہیں دیں گے۔پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہاکہ تحریک انصاف صوبے میں اپنی حکومت کی بھرپور تحفظ کرے گی، صوبے کا مینڈیٹ ہمارے پارٹی کے پاس ہے تبدیلی لانا آئینی حق ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاق کی کوشش ہے کہ وہ وزرات اعلیٰ کی تبدیلی میں روڑے اٹکائے، نامزد وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے ساتھ کھڑے ہیں جب کہ دیگر جماعتوں سے رابطہ ہوا ہے انکا رویہ بھی مثبت ہے اور ہم اپنے ووٹ کا تحفظ کریں گے۔

انہوںنے کہاکہ وزیراعلیٰ استعفیٰ دے تو فوری منظور ہوجاتا ہے اس کے بعد صوبائی اسمبلی اور اسپیکر کا فرض ہوتا ہے کہ وہ نیا وزیر اعلیٰ منتخب کریں۔جنید اکبر نے کہا کہ ملٹری آپریشن کے فیصلوں میں سب کو اعتماد میں لیا جائے، دہشت گردی کا حل مذاکرات سے ڈھونڈا جائے۔انہوںنے کہا کہ ہمارے 92 ممبران کوئی ایک ووٹ کاٹ کے دیکھائے، پارٹی کا ووٹ مخالف گیا تو ہم زمین تنگ کردیں گے جب کہ ہمارے ووٹ توڑنے سے پارٹی اور بانی کمزور نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ یہاں گورننس اور عوامی فلاح و بہبود کو جان بوجھ کر کمزور کیا گیا، جس کا خمیازہ آج تک خیبرپختونخوا کے بہادر اور غیور عوام اپنے خون سے بھگت رہے ہیں، سندھ اور پنجاب میں گورننس قائم ہونے کی وجہ سے دہشت گردی نہیں۔
Live سے متعلق تازہ ترین معلومات