
سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کااجلاس
پیر 13 اکتوبر 2025 20:30
(جاری ہے)
کمیٹی نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اقتصادی امورڈویژن اور دیگر متعلقہ اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور عوامی فنڈز کے استعمال میں شفافیت، آڈٹ کی پابندی اور جواب دہی کو یقینی بنانے پرزوردیا۔
اجلاس میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے سے جاری کاریک ٹرانچ ون، ٹو اورتھری منصوبوں بالخصوص راجن پور،ڈی جی خان تا ڈیرہ اسماعیل خان روڈ کاریڈور منصوبہ کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بتایا کہ 172 ارب روپے مالیت کے اس منصوبے میں خریداری اور بولی کے عمل میں سنگین بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کمیٹی کی بارہا ہدایات کے باوجود مقامی کمپنیوں نے ضروری دستاویزات فراہم نہیں کیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک اب تک اپنی منظوری اور آڈٹ رپورٹس جمع نہیں کرا سکا جس کے باعث منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔ چیئرمین نے ہدایت کی کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ ہونے والی خط وکتابت بشمول وزیراعظم آفس کے خطوط، کمیٹی کے ساتھ شیئر کی جائے اور ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی کہ وزیراعظم کی جانب سے سات دن میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ غلط خریداری کا معاملہ ابھی تک حتمی شکل اختیار نہیں کرسکاہے، علاوہ ازیں ایشیائی ترقیاتی بینک کی منظوری کابھی انتظارہے۔ این ایچ اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسرنے کمیٹی کویقین دہانی کرائی کہ ضروری وضاحتیں حاصل کی جائیں گی اور مطلوبہ سفارشات شامل کی جائیں گی۔انہوں نے مزید بتایا کہ وزارت اقتصادی امورکے ساتھ ایک اجلاس ہوگا تاکہ کمیٹی کی سفارش کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک کو آگاہ کیا جا سکے کہ کاریک ٹرینچ ون ٹو تھری پراجیکٹ کی بولیاں تکنیکی طورپر غلط تھیں اور انہیں این ایچ اے کے بعض افسران اور ٹھیکیداروں کی بد نیتی کے باعث بدل دیا گیا تھا۔اجلاس میں اس بات پرزوردیاگیاکہ این ایچ اے ایکنک کے ترمیم شدہ تخمینہ کاانتظارکئے بغیراپنی رپورٹ جلدایشیائی ترقیاتی بینک کو پیش کرے۔ چیئرمین این ایچ اے نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ ضروری وضاحتیں حاصل کی جا رہی ہیں اور وزارت اقتصادی امور کے ساتھ مشاورت کے بعد سفارشات ایشیائی ترقیاتی بینک کو بھیجی جائیں گی۔ کمیٹی نے زور دیا کہ اراضی کے حصول، تاخیر اور لاگت میں اضافے جیسے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ منصوبہ جون 2026ء تک مکمل ہو سکے۔ سینیٹرسیف اللہ ابڑو نے واضح کیا کہ کمیٹی تمام بے ضابطگیاں ختم ہونے تک اس منصوبے پر نظر رکھے گی۔اجلاس میں پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف،عالمی بینک اور دیگر مالیاتی اداروں سے حاصل کردہ قرضوں اور گرانٹس کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے نے بتایا کہ یہ رواج بن چکا ہے کہ ایک منصوبے کے لیے قرض لیا جاتا ہے، پھر اسی منصوبے کو رہن رکھ کر نیا قرض حاصل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ قرضے مسلسل قرضوں کے جال میں پھنسانے کے لیے نہیں بلکہ خود انحصاری کے لیے ہونے چاہئیں۔ کمیٹی نے وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک کو ہدایت کی کہ 2008ء سے اب تک حاصل کردہ تمام قرضوں کی تفصیلات، ان کے استعمال، ادائیگیوں اور سود کی ادائیگیوں سے متعلق تفصیلات دس دن میں کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔اجلاس میں مالی سال 2023ء کے بجٹ میں خصوصی فنڈز کے تحت رکھے گئے 90 ارب روپے کے ماخذ اور استعمال کی بھی وضاحت طلب کی گئی۔ کمیٹی نے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر سے ای پاک ایکوزیشن اینڈ ڈسپوزل سسٹم کے نفاذ پر بریفنگ لی۔چیئرمین کمیٹی نے پنجاب میں نظام کے نفاذ کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں بھی اسے فوری طور پر نافذ کیا جائے تاکہ ٹینڈرز کے عمل میں بدعنوانی روکی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں سے حاصل شدہ رقوم عوام کی امانت ہیں اور ان کا استعمال صرف عوامی فلاح کے لیے ہونا چاہیے۔کمیٹی کو بتایاگیاکہ سندھ میں بیشتر محکمے ای پاک ایکوزیشن اینڈ ڈسپوزل سسٹم استعمال کر رہے ہیں تاہم آبپاشی اور ورکس اینڈ سروسز ڈیپارٹمنٹ نے اسے دانستہ طور پر اپنانے سے گریز کیا ہے۔کمیٹی نے حیرت کا اظہار کیا کہ سندھ پبلک پرکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی نے پہلے 30 مئی 2025ء تک دستی ٹینڈرنگ کی اجازت دی تھی تاہم 17 ستمبر 2025ء کو ایک اور خط جاری کر کے اسے 21 اکتوبر 2025ء تک توسیع دیدی گئی ہے۔ چیئرمین نے بتایا کہ اس مدت میں 30 ارب روپے مالیت کے منصوبے ٹینڈر کیے جا چکے ہیں۔انہوں نے اس صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پیپرا کو فوری طور پرسپرا سے سے تمام ریکارڈ حاصل کرنا چاہئے اور معاملہ ایف آئی اے کو بھجوایا جائے۔سینیٹر کامل آغا نے تجویز دی کہ پیپرا ایسا قانون لائے جس کے تحت ای پیڈز کا استعمال تمام صوبوں کے لیے لازمی قرار دیا جائے۔ اجلاس میں عالمی بینک کے تعاون سے چلنے والے سندھ سولر انرجی پراجیکٹ اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے مالی تعاون سے جاری سندھ روڈ سیکٹر منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سینیٹرسیف اللہ ابڑو نے بتایا کہ 2 لاکھ گھریلو صارفین کے ڈیٹا میں تضادات پائے گئے جن میں دہرے اندراجات اور نامکمل تصدیق شامل ہے۔کمیٹی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تمام اضلاع کی تصدیق شدہ فہرستیں دس دن میں جمع کرائی جائیں اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اضافی 4 لاکھ مستفیدین کی فہرست کی وضاحت بھی دی جائے۔ چیئرمین نے این جی اوز کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے تمام معاہدوں، ادائیگیوں اور سروس چارجز کی تفصیلات کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ این جی اوز کی فیسوں میں 50 فیصد تک کمی کی تجویز زیر غور ہے۔انہوں نے درآمد شدہ اور مقامی سولر آلات، پرزہ جات اور پنکھوں کی تفصیلات بھی طلب کیں اوروزارت اقتصادی امورکو ایف بی آر کے ذریعے ٹیکس کٹوتیوں کی تصدیق کی ہدایت کی۔ سندھ روڈسیکٹرپراجیکٹس سے متعلق اجلاس میں بتایاگیاکہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے تحت منظور شدہ منصوبہ 400 کلومیٹر سڑکوں کے لیے تھا تاہم کام 724 کلومیٹر تک پھیلایا گیا ہے جو منظور شدہ دائرہ کار سے کہیں زیادہ ہے۔چیئرمین نے 17 کنٹریکٹ پیکجز میں بولی کے انداز میں یکسانیت کو ممکنہ ملی بھگت قرار دیا اور ہدایت کی کہ تمام بولی دہندگان کے ریکارڈ، اہلیت کے معیار اور سالانہ کاروباری حجم کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔انہوں نے شفافیت کویقینی بنانے کیلئے آئندہ بڈنگ کے عمل میں وزارت اقتصادی امورکے نمائندوں کی شرکت کی تجویز بھی دی۔انہوں نے وزارت اقتصادی اموراورسپرا کوتمام کامیاب بولی دہندگان کا اوسط سالانہ ٹرن اوورپیش کرنے کی ہدایت کی۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ غیر ملکی فنڈ سے چلنے والے تمام منصوبوں پرمکمل شفافیت اور جواب دہی کے ساتھ عملدرآمد کیا جائے۔انہوں نے ہدایت کی کہ تمام وزارتیں اور ادارے دس دن میں تمام تصدیق شدہ ریکارڈ، بولی کی دستاویزات، آڈٹ رپورٹس اور ڈونرز کے ساتھ مراسلت کمیٹی میں جمع کرائیں۔ اجلاس میں سینیٹر کامل علی آغا، سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان اور وزارت خزانہ، سٹیٹ بینک،این ایچ اے، وزارت اقتصادی امور، پبلک پرکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے نمائندوں سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔مزید قومی خبریں
-
نادرا کی نے شہریوں کو نئی سہولت فراہم کردی
-
اگر کوئی آپریشن ہورہا ہو تو کوئی صوبہ یا شخص آپریشن نہیں روک سکتا، راناثنااللہ
-
یورپی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 17فیصد اضافہ
-
ہم ’’نان کسٹم پیڈ وزیراعلٰی‘‘ کا تسلط مسترد کرتے ہیں، اختیار ولی خان
-
ہر ایک کو احتجاج کا حق حاصل ،تحریک لبیک پاکستان کے قافلے پر وحشیانہ تشدد ناقابل قبول ہے، مولانا عبدالغفور حیدری
-
میپکو کی 491 ہنرمند و غیر ہنرمند ملازمین کی بھرتی کی منظوری
-
نومئی واقعات، فلک جاوید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
-
راولپنڈی 12 سالہ لڑکے سے نازیبا حرکات کرنیوالا دکاندار گرفتار
-
گورنرسند ھ کامران خان ٹیسوری کا پولیو مہم پر خصوصی پیغام
-
سی ای او کے الیکٹرک کی صوبائی محتسب کے عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کیخلاف اپیل کی سماعت بغیرکارروائی کے ملتوی
-
راولپنڈی ڈویژن کے تمام اضلاع میں دفعہ 144 نافذ
-
تحریک انصاف پارلیمنٹرینز کے وفد کی فیصل کریم کنڈی سے ملاقات ،خیبرپختونخوا کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال پر تبادلہ خیال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.