بلوچستان میں شورش نہیں بلکہ علیحدگی کی نام نہاد تحریکیں ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف فوج نہیں پوری قوم کی مشترکہ جنگ ہے، وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی

منگل 14 اکتوبر 2025 14:38

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2025ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں شورش نہیں بلکہ علیحدگی کی نام نہاد تحریکیں ہیں، جن کا مقصد پاکستان کو نقصان پہنچانا اور تقسیم کرنا ہے،دشمن پاکستان کو تقسیم کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں لیکن قوم دشمنوں کے عزائم ناکام بنائے گی۔منگل کو 17ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں غیر متوازن ترقی کا غلط تاثر جان بوجھ کر پیدا کیا گیا جبکہ "ناراض بلوچ" کی اصطلاح دراصل دہشت گردی کو جواز فراہم کرنے کے لیے متعارف کرائی گئی۔

جو شخص بندوق کے زور پر تشدد کرے وہ ناراض نہیں بلکہ دہشت گرد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں پہلا فراری کیمپ 21 جون 2002 کو قائم کیا گیا، جس کے نتیجے میں دہشت گردی کو فروغ ملا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے پروپیگنڈا کے ذریعے نوجوانوں اور ریاست کے درمیان فاصلے بڑھانے کی کوشش کی گئی، تاہم حکومت نوجوانوں کے گلے شکوے سننے کے لیے جامعات اور مختلف فورمز پر جا رہی ہے۔

وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے حالات کی خرابی میں بھارتی ایجنسی "را" کا واضح کردار ہے۔ علیحدگی پسند بھارت سے خوش لیکن پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف فوج نہیں بلکہ پوری قوم کی مشترکہ جنگ ہے۔ سیاست سے زیادہ اہم ریاست پاکستان ہے، اور بلوچستان حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنی ذمے داری سمجھ کر اپنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کا موقف دہشت گردی کے حوالے سے دوٹوک اور واضح ہے۔ لاحاصل جنگ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ گورننس کی بہتری اور اصلاحات کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں جبکہ صحت و تعلیم کے شعبوں میں نمایاں بہتری سامنے آرہی ہے۔وزیر اعلی نے کہا کہ صوبے میں 3200 غیر فعال سکولز اور 164 بنیادی طبی مراکز کو فعال کر دیا گیا ہے، جب کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سی ٹی ڈی کی استعداد کار میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز ایسے علاقوں میں کارروائیاں کر رہی ہیں جہاں دشمن اور دوست کی پہچان مشکل ہے۔ واضح دشمن کے خلاف کارروائی آسان ہے مگر اندرونی صفوں میں موجود دشمن سے نمٹنا زیادہ مشکل ہے۔ حالیہ کارروائی پوری قوم نے اپنی آنکھوں سے دیکھی ہے۔وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ صوبے کے 24 ذیلی اضلاع میں گزشتہ 12 برسوں سے اسسٹنٹ کمشنرز تعینات نہیں تھے، تاہم موجودہ حکومت نے افسران کی تعیناتی کرکے ریاستی رٹ کو بحال کیا ہے۔