کپواڑہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں دو کشمیری نوجوان شہید

منگل 14 اکتوبر 2025 16:56

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2025ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کپواڑہ میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے مژھل میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا ۔

بھارتی فورسز کی طرف سے علاقے میں گزشتہ روز شروع کی گئی کاررائی آخری اطلاعات آنے تک جاری تھی ۔ محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں کی آڑ میں کشمیریوں کا قتل اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کی بھارت کی منظم پالیسی کا حصہ ہے۔ادھر بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے شوپیاں اور اسلام آباد اضلاع کے مختلف علاقوں میں جماعت اسلامی کے کارکنوں اور حریت رہنمائوں کی رہائش گاہوں پر تازہ چھاپے مارے اور تلاشی لی۔

(جاری ہے)

قابض فورسز نے کئی گھروں پر چھاپوں کے دوران جائیدادوں کے کاغذات، بینک کے دستاویزات، مذہبی کتابیں اور تاریخی لٹریچر ضبط کرلیا اور مکینوں سے کئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی اور انہیں ہراساں کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے تلاشی کی ان کارروائیوں اور چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں کشمیریوں کو خوف و دہشت کانشانہ بنانے اور اپنی جائز جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکنے کی بھارت کی منظم مہم کا حصہ قرار دیا ہے۔

حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کے جابرانہ ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیا جا سکتا، جو اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ ہندواڑہ کے علاقے ماورکے رہائشیوں نے پینے کے پانی کی مسلسل عدم فراہمی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے جن میں بیشتر خواتین شامل تھیں،ہندواڑہ-کپواڑہ روڈ کو بلاک کر کے گھنٹوں تک ٹریفک کومعطل رکھا اور قابض انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔