حریت کانفرنس نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں حالات معمول پر آنے کے بھارتی دعوے کو مستردکردیا

کرگل میں سخت پابندیوں کے باوجود بھارت کی جابرانہ پالیسیوں کے خلاف لوگوں کا پرامن مارچ

اتوار 19 اکتوبر 2025 16:35

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے خطے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کا سفید جھوٹ پھیلانے پر نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی مذمت کی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں حالات معمول کے مطابق ہونے کے دعوے کو من گھڑت قرار دیا۔

انہوں نے اس دعوے کو فوجی محاصرے میں رہنے والی آبادی کے ساتھ ایک ظالمانہ مذاق قرار دیا۔ ترجمان نے خبردار کیا کہ بھارتی فوجی حکام اور بی جے پی رہنمائوں کے اشتعال انگیز بیانات خطے کو تباہ کن جنگ کے دہانے پر لے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے بیان کو سرا ہا جس میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کیاگیا ہے۔

لداخ خطے کے کرگل شہر میں لوگوں نے مکمل مواصلاتی بلیک آئوٹ اور سخت پابندیوں کے باوجود بھارت کی جابرانہ پالیسیوں کے خلاف احتجاج کے لیے ایک پرامن مارچ کیا۔ مارچ کی اپیل لہہ ایپکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس نے کی تھی جو بھارت کی طرف سے دفعہ370اور 35Aکی غیر قانونی منسوخی کے بعد چھینے گئے سیاسی حقوق کی بحالی کے لیے جاری تحریک کا حصہ تھا۔

بھارتی پولیس اور پیراملٹری فورسز کی بھاری تعدادمیں تعیناتی کے باوجود حسینی پارک سے کرگل کے مرکزی بس سٹینڈ تک پرامن مارچ میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔دریں اثناء قابض حکام کی طرف سے محکمہ صحت کے کارکنوںکے استحصال کے خلاف سرینگر اور دیگر مقامات پراحتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔ میڈیکل انٹرنیز جو ہنگامی حالات سے نمٹنے میں پیش پیش ہوتے ہیں،کا کہناہے کہ انہیںیومیہ 410روپے کا معمولی معاوضہ دیا جاتا ہے جوایک وقت کے کھانے کے اخراجات کے لیے بھی ناکافی ہے۔

احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں نے سینکڑوں میڈیکل پوسٹوں کے خاتمے اور وظیفے میں اضافے سے انکار کی مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیری نوجوانوں کو نظر انداز کرنے کی سوچی سمجھی پالیسی قرار دیا۔مقبوضہ جموں وکشمیرمیں کانگریس پارٹی نے خطے کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے مطالبے پر زوردینے کے لئے اپنی سلسلہ وار بھوک ہڑتالی مہم دوبارہ شروع کردی ہے۔ادھرادھم پورکی ڈسٹرکٹ جیل میں چار دنوں کے اندردوسرے زیر سماعت قیدی کی پراسرار موت ہو گئی ہے۔

سکھویندر سنگھ نامی قیدی اپنی بیرک میں بے ہوش پایا گیا اور اسپتال منتقل کرنے کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ دوران حراست موت کے بڑھتے ہوئے واقعات پر لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتاہے جبکہ ا نسانی حقوق کے کاکنوں اور مقامی تنظیموں کاکہنا ہے کہ یہ بھارتی جیلوں میں زندگی کے بنیادی حق کے تحفظ میں نظام کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔