چلاس کے خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی، برسوں سے والد غائب،اب نوجوان قتل

والدہ اور بیوہ کی فیلڈ مارشل، وزیر امور کشمیر، وزیر اعلی گلگت اور آزاد کشمیر حکومت سے انصاف کی اپیل

اتوار 19 اکتوبر 2025 17:30

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2025ء) گلگت بلتستان کے علاقہ چلاس میں نوجوان کوقتل کردیاگیا، والدہ اور بیوہ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر ،وزیر امور کشمیر ،وزیر اعلیٰ گلگت اور آزاد کشمیر حکومت سے انصاف کی اپیل کردی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گلگت کے ضلع دیامر کے گائوں کھیا ناٹ چلاس گائوں سے تعلق رکھنے والے نوجوان حنیف للہ ولد خان محمدکو پراسرار طور وحشیانہ طریقے سے قتل کر دیا گیا نوجوان ایک گاڑی پر ڈرائیور تھا راولپنڈی سے راولاکوٹ آتے پنڈی کہوٹہ کی حدود میں گاڑی سے اتارا گیا جس کا سراغ نہ مل سکا پانچ روز بعد شدید زخمی حالت میں سی ایم ایچ راولاکوٹ کے قریب سے وہ پولیس کو ملا جس کو شیخ زید ہسپتال راولاکوٹ میں زیر علاج رکھا گیا مگر زخموں کی شدت کی وجہ پمز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی موت واقع ہوگئی بتایا گیا کہ اس کے والد کو بھی دشمنی پر غائب کیا گیا تھا برسوں سے ان کے زندہ یا مردہ ہونے کی کوئی اطلاع نہیں یہ خاندان پہلے چلاس سے بھارہ کہو اسلام آباد منتقل ہوا پھر راولاکوٹ چلا آیا مقتول نوجوان کے لواحقین میں والدہ دس سالہ ہمشیرہ بیوہ اور دو شیر خوار بچے رہ گئے ہیں اندھے قتل پر علاقے میں خوف پیدا ہوگیا راولاکوٹ پولیس کا موقف ہے کہ قتل کہوٹہ پاکستان کی حدود میں ہوا زخمی حالت راولاکوٹ ہسپتال میں پولیس کو دئیے مقتول کے بیان سے قاتل تک پہنچنا ممکن ہے مگر غریب ماں کی اتنی رسائی ممکن نہیں کہ وہ پولیس سے قانونی کارروائی کروا سکے مقامی سول سوسائٹی نے وزیر امور کشمیر امیر مقام وزیر اعلی جی بی حاجی گلبر خان اور حکومت آزاد جموں کشمیر کے ساتھ حساس اداروں کے زمہ داران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس اندھے قتل کا کھوج لگوا کر نہ صرف متاثرہ خاندان کی دلجوئی کریں بلکہ سفاک قاتل گروہ کو سر عام پھانسی پر لٹکا یا جائے ۔