افغانستان‘ پولیس دس سالہ بچی کو خود کش جیکٹ پہنا کر خود کشی کیلئے مجبور کرنے والے طالبان کمانڈر کو تلاش کررہی ہے‘ افغان وزارت داخلہ

بدھ 8 جنوری 2014 03:59

قندھار(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جنوری۔2014ء)افغان پولیس کو منگل کے روز ایک طالبان کمانڈر کی تلاش تھی جس نے مبینہ طور پر اپنی 10سالہ بہن کو جنوبی صوبہ ہلمند میں خودکش حملے کیلئے دھماکہ خیز مواد سے بھری خودکش جیکٹ پہننے پر مجبور کیا تھا۔وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ بچی جس کا نام سپوگمئی تھا، کو ضلع خانشین میں پولیس چیک پوائنٹ کے نزدیک دھماکے سے قبل حراست میں لیکر خودکش جیکٹ کو ناکارہ بنا دیاگیا۔

پیر کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لڑکی کا کہنا تھا کہ اسے اس کے بھائی نے حکم دیا تھا کہ خودکش جیکٹ پہنے لیکن فیصلہ کیا تھا کہ وہ اسے پورا نہیں کرے گی۔ہلمند گورنر کے ترجمان عمرزواق نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ ہم نے اس معاملے کی تفتیش کیلئے ایک ٹیم مقرر کردی ہے،وہ بھائی اور لڑکی کے والد کو تلاش کرنے کی کوشش کریں گے اور پولیس چوکی کا دورہ کریں گے اور پولیس سے بیانات لیں گے،جنہوں نے لڑکی کو برآمد کرکے حراست میں لیا تھا۔

(جاری ہے)

ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اصل میں کیا واقعہ پیش آیا،حادثے کے مختلف پہلوؤں کے پیش نظر بعض حکام کہتے ہیں کہ اس نے خودکش جیکٹ پہن رکھی تھی جب اسے حراست میں لیا گیا تھا جبکہ دیگر کہتے ہیں کہ اس سے کوئی خودکش جیکٹ برآمد نہیں ہوئی۔تولو ٹی وی نیوز چینل کا کہنا ہے کہ لڑکی دھماکہ خیز مواد کو اڑانے کیلئے بٹن دبانے میں ناکام رہی،اس نے ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ میں صحافیوں کو بتایا کہ اس کے بھائی نے سوتیلی ماں کے ساتھ توں تکرار کے بعد اسے خودکش جیکٹ پہن کر پولیس چوکی کی طرف جانے کا حکم دیا تھا۔لڑکی کا کہنا تھا کہ اس نے گرفتاری سے قبل خودکش جیکٹ کو دریا میں پھینک دیا تھا،وہ منگل کو پولیس حراست میں تھی۔