بھارت،سزائے موت کے 15قیدیو ں کی سزا ئیں عمر قید میں تبدیل

بدھ 22 جنوری 2014 06:26

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جنوری۔2013ء)بھارت کی سپریم کورٹ نے منگل کو پھانسی کی سزا پانے والے15مجرموں کی سزائیں عمر قید میں تبدیل کردیں اور رولنگ دی کہ ان کو پھانسی دینے میں تاخیر ان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کی وجہ ہے۔چیف جسٹس پیلسنمے ستھا سیوم کی سربراہی میں تین رکنی ججوں کے پینل کی رولنگ میں کہا گیا ہے کہ تاخیر کی وجہ سے ان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا جاتا ہے۔

رولنگ میں کہا گیا ہے کہ ذہنی بیماری اور قید تنہائی بھی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کی وجہ جواز بنتی ہے۔مجموعی طور پر پندرہ افراد نے ان کی رحم کی اپیلوں پر صدر کی طرف سے وقت لینے کی وجہ سے اپنی سزائے موت کو چیلنج کیا تھا۔ان میں شمال مغربی ریاست پنجاب کے دیویندرپال سنگھ بھی شامل ہیں جسے نئی دہلی کار بم دھماکے پر جس میں 1993ء میں نو افراد ہلاک ہوگئے تھے،سزائے موت سنائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

بھارتی عدالتیں انتہائی غیر معمولی جرائم پر سزائے موت کا حکم سناتی ہے۔ملک میں نومبر2012ء تک آٹھ برسوں میں کسی سزائے موت پر عمل نہیں کیا گیا۔نومبر2012ء میں2008ء کے ممبئی حملوں کے واحد بچ جانے والے مسلح شخص کو سزائے موت دی گئی تھی۔گزشتہ سال فروری میں بھارتی پارلیمنٹ پر2001ء کے خونریز حملے میں ملوث کشمیری علیحدگی پسند محمد افضل گورو کو سزائے موت دی گئی تھی۔اس فیصلے کی وجہ سے بھارت میں سزائے موت کی بناء پر جیلوں میں پابند سلاسل چار سو سے زائد مجرم اثر انداز ہوں گے اور سزائے موت کے استعمال پر زیادہ سخت شرائط عائد کردی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :