سینٹ ،پیپلزپارٹی کی آفیشل سیکریٹس ایکٹ 1923ء میں ترمیم کی قرارداد حکومتی سپورٹ کے بعداتفاق رائے سے منظور

منگل 4 فروری 2014 07:39

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4فروری۔2013ء)سینٹ نے پاکستان پیپلزپارٹی کی آفیشل سیکریٹس ایکٹ 1923ء میں ترمیم کی قرارداد حکومتی سپورٹ کے بعداتفاق رائے سے منظور کر لی۔ پیر کوسینٹ کے اجلاس کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے قرارداد پیش کی کہ ”یہ ایوان حکومت پر زور دیتا ہے کہ آفیشل سیکریٹس ایکٹ 1923ء کا جائزہ لیں اور اسے آئین میں دیئے گئے معلومات کے حق، منصفانہ عدالت کارروائی اور بنیادی حقوق کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی غرض سے مناسب ترامیم کی جائیں“۔

قرارداد پر مختصر بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک سیکشن آفیسر کسی بھی فائل پر ”خفیہ“ لکھ دے تو قانون کے تحت اس کو پارلیمنٹ کے ساتھ بھی شیئر نہیں کیا جا سکتا اس کے لئے 1923ء کے ایک بہت پرانے قانون کا حوالہ دیا جاتا ہے، یہ مضحکہ خیز قانون ہے، بالخصوص اس کا سیکشن فور انتہائی مضحکہ ہے اس لئے اسے تبدیل ہونا چاہیے، یہ قانون بھارت میں بھی تھا، 80 سالہ پرانے اس قانون کا اب جائزہ لے کر اس میں تبدیلی کرنی چاہیے اس مقصد کے لئے یہ قرارداد اتفاق رائے سے منظور کی جائے۔

(جاری ہے)

قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ اس قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے یہ اس وقت کا قانون ہے جب برطانوی حکومت کا سورج غروب نہیں ہوتا تھا، یہ انگریزی دور کا قانون ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ اس قانون کو تبدیل کیا جائے بلکہ پاکستان بننے کے بعد ہی اس قانون کو یہ تبدیل کرنا چاہیے تھا، حکومت کی طرف سے مخالفت نہ کرنے پر چیئرمین نے ایوان کی رائے حاصل کرنے کے بعد قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور قرار دیدیا۔

متعلقہ عنوان :