ٹارگیٹڈ آپریشن کا فیصلہ تمام عوامی نمائندہ سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے کیا گیا تھا،نثار احمد کھوڑو،ٹارگیٹڈ کلنگ ، بھتا خوری اور لینڈ مافیا کا خاتمہ کر کے حکومت کی رٹ قائم کی جائے ،سینئر صوبائی وزیر کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 1 جون 2014 07:13

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1جون۔2014ء) سینئر صوبائی وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ کراچی میں ٹارگیٹڈ آپریشن کا فیصلہ تمام عوامی نمائندہ سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے کیا گیا تھا تاکہ ٹارگیٹڈ کلنگ ، بھتا خوری اور لینڈ مافیا کا خاتمہ کر کے حکومت کی رٹ قائم کی جائے اور اس پورے عمل کے دوران خاموش رہنے والے کچھ عناصر کبھی کبھی بد مزگی کا مظاہر کرتے ہوئے شور مچاتے ہیں کہ عام شہریوں کو مارا جاتا ہے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ کراچی میں مکمل امن امان ہونے تک ٹارگیٹڈ آپریشن جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج گورنمینٹ گرلز ہائی اسکول قاسم آباد میں این ٹی ایس پاس کرنے والے پرائمری اسکول ٹیچرس میں آفر لیٹر تقسیم کرنے کی تقریب کے موقع پر الیکٹرونک میڈیا کے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں صوبائی وزیر برائے ماہیگیری جام خان شورو ، صوبائی اسمبلی کے ممبران عائشہ آفتاب ، دلاور قریشی ، سجیلہ لغاری ، پی پی پی رہنما آفتاب خانزادہ ، اسسٹنٹ اسپیشل سیکریٹری تعلیم سید ذاکر حسین شاہ ، چیف پروگرام مینئجر صبا محمود ، ڈسٹرکٹ پروگرام مینئجر ضمیر حسین کھوسو اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

ایک سوال پر سینیئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ تھر کول پروجیکٹ صوبائی ووفاقی حکومت کا مشترکہ منصوبہ ہے جس کیلئے بین الاقوامی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کے لیے مدعو کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وفاق کی سندھ حکومت سے بیدلی والے رویے سے اچھی طرح واقف ہیں اور اگر آئندہ مالی سال کے بجیٹ میں وفاق کی جانب تھر کول پروجیکٹ کے حوالے سے سندھ صوبے کو نظر انداز کیا گیا تو حکومت سندھ ازخو د اس منصوبے پر کام کریگی ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگرچہ ماضی میں ن لیگ کے سربراہ اور وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا سندھ سے رویہ بہتر نہیں تھا اس لیے حالیہ عام انتخابات میں انہیں سندھ کی عوام کی جانب سے ووٹ نہیں دیا گیا اور اگر مستقبل میں ن لیگ کا سندھ سے ایسا ہی رویہ رہا تو سندھ کا عوام انکے ساتھ نہیں دینگے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سندھ ا سمبلی میں قائد حزب اختلاف کے نام کا اعلان کا اختیار اسپیکر کے پاس ہے مگر اس میں اسپیکر کا کوئی قصور نہیں ہے کیونکہ پی ٹی آئی سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار نہیں ہے اور پی ٹی آئی کی جانب سے یوم جمہوریت 11مئی کو یوم احتجاج کے طور پر مناکر ایک غیر جمہوری قدم اٹھایاہے تاہم انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلیوں کے متعلق تمام جماعتوں کو شکایات ہیں مگر ہم ملک میں جمہوری نظام کا تسلسل چاہتے ہیں ۔

ایک سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شہری اور دیہاتی علاقوں کیلئے برابری کی بنیاد وں پر فنڈز مختص کر کے صوبے میں پائی جانے والی محرومیوں کا ازالہ کیا جائیگا کیونکہ انکے لیے پوری سندھ ایک ہے اور وہ شہری یا دیہاتی علاقوں میں کوئی فرق محسوس نہیں کرتے جبکہ دونوں علاقوں کے لوگوں کی خواہشات یکساں ہیں ۔ا نہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں تعلیم پر زیادہ سے زیادہ دھیان دیا جا رہا ہے جس کے متعلق تفصیل بتانا اس وقت مناسب نہیں ہے ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سپلا تعلیمی اداروں سے منسلک ہے اور تعلیمی اداروں کی ایک قانونسازی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گسٹا پ ٹ الف یا کسی دوسری تنظیم کو متعلقہ اداروں کے قانون کے مطابق کام کرنا ہوگا اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی سودیبازی نہیں کی جائیگی کیونکہ ہم تعلیم کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں ااور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت کاروائی کی جائیگی ۔

قبل ازیں آفر لیٹر تقسیم کرنے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ آج کی تقریب میں این ٹی ایس پاس کرنے والے حیدرآباد ڈویزن کے 4اضلاع حیدرآباد ، دادو ، جامشورو اور ٹھٹھہ کے 1100پرائمری اسکول ٹیچر س اور بقیہ 90ہائی اسکول ٹیچرس میں آفر لیٹرس تقسیم کیے گئے ہیں ۔ ان اساتذہ کو ویکیشن کے دوران تربیت فراہم کی جائیگی اور بعدمیں انہیں انکی ہی یوسی کے اسکولوں میں مقرر کیا جائیگا ۔

انہوں نے واضح کیا کہ نئے اساتذہ پر یہ لازم ہوگا کہ وہ تین سال تک اپنے علاقوں کے اسکول میں ڈیوٹی کریں اور اس دوران کسی کا بھی تبادلہ نہیں کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں اس وقت مخلوط حکومت قائم ہے اور ہم سب ملکر عوام کو روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں درپیش بنیادی مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور شہیر محترمہ بینظیر بھٹو کے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔

انہوں نے نئے اساتذہ کو تلقین کی کہ وہ اپنی ڈیوٹی پر پابند رہیں اور تعلیم کی بہتری کیلئے زیادہ سے زیادہ محنت کریں ۔انہوں نے کہا کہ نئے اساتذہ میرٹ پر مقرر کیے گئے ہیں اور قابل اساتذہ سے ہی تعلیم کے معیار کو فروغ دلایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ٹی ایس پاس کرنے والے اساتذہ کیلئے ضلعی سطح پر ڈسٹرکٹ ریکروٹمینٹ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جوکہ امیدواروں کے کاغذات وصول کر کے محکمہ تعلیم کی جانب اپنی سفارشات ارسال کرتی ہیں جوکہ منظوری کیلئے عالمی بینک کو ارسال کی جاتی ہیں اور بعد میں عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق امید واروں کو آفر لیٹر دیے جاتے ہیں ۔

انہوں نے واضح کیا کہ امیدواروں کی جانب سے کاغذات بر وقت موصول نہ ہونے کی وجہ سے انہیں آفر آرڈر دینے میں تاخیر ہوئی اور انہیں مرحلیوارآفر لیٹر دیے جا رہے ہیں ۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑ و نے امیدواروں میں آفر لیٹر میں تقسیم کیے۔