شام میں خودکش حملہ کرنے والا امریکی شہری نکلا، امریکہ کو ’غیر ملکی جنگجووٴں کا شام میں آنے جانے پر تشویش ہے‘ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

اتوار 1 جون 2014 07:19

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1جون۔2014ء) امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکا کا ایک شہری شام میں خود کش حملے کا مرتکب ہوا تھا۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق اس شخص کا نام منیر محمد ابو صلحہ تھا۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساقی نے کہا کہ ’میں اس کی تصدیق کر سکتی ہوں کہ شام میں خودکش حملہ کرنے والا شخص امریکی شہری تھا۔

‘انھوں نے کہا کہ یہ شخص ابو ہریرہ الا آمریکی نام اختیار کرکے لڑھ ہرا تھا جس کا ترجمہ ہے ’امیریکن یا امریکی۔‘جین ساقی نے کہا کہ محکمہ خارجہ کو ’غیر ملکی جنگجووٴں کا شام میں آنے جانے پر تشویش ہے۔‘النصرت فرنٹ کا کہنا ہے کہ اس شخص نے حملہ کرنے کے لیے دھماکہ خیز مواد سے بھرا ٹرک استعمال کیا،النصرت فرنٹ فرنٹ کو القاعدہ کی ذیلی تنظیم سمجھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

النصرت فرنٹ کا کہنا ہے کہ اس شخص نے حملہ کرنے کے لیے دھماکہ خیز مواد سے بھرا ٹرک استعمال کیا۔

امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے مطابق یہ شخص امریکی ریاست فلوریڈا میں پلا بڑھا تھا اور گزشتہ برس اس نے شام کا رخ کیا تھا۔ ایک امریکی سکیورٹی افسر نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ امریکی خفیہ اداروں کو صلحہ کے خود کش حملہ کرنے سے قبل اس بات کا علم تھا کہ یہ شخص امریکا سے شام گیا تھا۔

اس شخص نے اپنا نام ابو ہریرہ رکھا ہوا تھا اور اس نے پچیس مئی کو شام کے عدلیب صوبے میں القاعدہ سے منسلک شامی صدر بشار الاسد کی مخالف ایک تنظیم کے کہنے پر خود کش حملہ کیا تھا۔شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم النصرت فرنٹ نے کہا کہ اس شخص نے ان کی طرف سے یہ خودکش حملہ کیا تھا۔ یہ گذشتہ اتوار کو ملک کے شمالی شہر ادلیب میں ہونے والے چار حملے میں سے ایک تھا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی میں کسی امریکی شہری کا یہ پہلا خود کش حملہ ہے۔شام میں گذشتہ تین سالوں سے بشارالاسد کے حامی اور باغیوں کے درمیان لڑائی کے دوران اب تک ایک لاکھ زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ریفرنس: واشنگٹن پوسٹ