یورپ سے آنے والے جہادی سیاح اپنے ملکوں کے لئے درد سر بن گئے

پیر 9 جون 2014 07:41

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جون۔2014ء) افغان جنگجووں کی 500 ڈالر کے عوض شامی فوج میں بھرتی ، یورپ سے آنے والے جہادی سیاح اپنے ملکوں کے لئے درد سر بن گئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق شام میں القاعدہ کی ہمنوا اپوزیشن تنظیموں داعش اور النصرہ محاذ کے ساتھ مل کر لڑنے والے یورپی جنگجووں کی تعداد میں تیزی سے اضافے پر متعدد یورپی اور مغربی ممالک انتہائی پریشان دکھائی دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس وقت بشار الاسد کی حمایت میں لڑنے والے غیر ملکیوں میں لبنان، عراقی، یمنی اور حال ہی میں شیعہ افغانوں کی تعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق دنیا کے مختلف ملکوں سے آنے والے ان شیعہ مسلک جنگجووں کو ایرانی نیٹ ورکس فوجی تربیت دے رہے ہیں۔ ان جہادی سیاحوں کو ماہانہ 500 ڈالر مشاہرہ بھی دیا جا رہا ہے۔ شامی فوج کے شانہ بشانہ لڑنے والے افغان جنگجووں کی تصاویر یا ویڈیوز انگلیوں پر گنی جا سکتی ہے۔ان غیر ملکی جہادی سیاحوں کے بارے میں پہلی اطلاعات اکتوبر 2012 میں اس وقت سامنے آئیں جب جیش الحر کے جنگجووں نے ایسے بعض افراد کو گرفتار کیا۔ ان اسیران سے تفتیش کی گئی جسے رپورٹ کے ساتھ منسلک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :