روس نے اپنی خفیہ ایجنسی سے تعلق رکھنے والے تین ایجنٹوں کو پندرھویں صدی کے بائبل کے نایاب نسخے کو چوری کر کے بیچنے کے جرم میں سزا سنادی

پیر 9 جون 2014 07:44

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جون۔2014ء)روس نے اپنی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی سے تعلق رکھنے والے تین ایجنٹوں کو پندرھویں صدی کے بائبل کے نایاب نسخے کو چوری کر کے بیچنے کے جرم میں سزا سنائی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق روسی جاسوس کرنل سرگئی ویڈی شیچیو کو ماسکو یونیورسٹی سیگٹنبرگ بائیبل کی دو جلدیں چوری کر کے اسے سات لاکھ پاوٴنڈ میں فروخت کرنے کے جرم میں تین سال کی سزا سنائی گئی۔

کرنل سرگئی کے دو ساتھیوں کو بائیبل کے لیے خریدار ڈھونڈنے کیجرم میں کم سزائیں سنائی گئیں۔تینوں جاسوسوں کو خفیہ ایجنسی ایف ایس بی نے ایک اندرونی آپریشن کے ذریعے اس وقت گرفتار کیا جب وہ بائیبل کو بیچنے کے لیے ایک خریدار سے ملاقات کر رہے تھے۔یہ بائیبل جرمن پرنٹر جوھینس گٹنبرگ نے سن 1450 میں چھاپی تھی جس کے بعد اسے 2009 میں ماسکو یونیورسٹی کی تجوری سے چوری کر لیاگیا تھا۔

(جاری ہے)

گٹنبرگ انجیل اپنے طرز کی پہلی ایسی انجیل تھی جسے چلتے ہوئے پرنٹروں کی مدد سے وسیع پیمانے پر چھاپا گیا۔

روسی عدالتی ترجمان ارینا زِرنوا نے کہا کہ گٹنبرگ کی بائیبل بہت نایاب ہے اور یہ جاسوس اس فن کے ماہر نہیں تھے۔ ان کو صرف اس کتاب تک رسائی مل گئی جس کے بعد انھوں نے اس سے پیسے بنانے کا منصوبہ بنایا۔عدالتی ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ روسی جاسوسوں نے بائیبل چوری کرنے کے بعد اسے فروخت کرنے سے پہلی اس کی اصلیت کی جانچ کے لیے ایک صفحہ پھاڑ کر خریدار کو دکھایا تھا جس کی وجہ سے اس کی جلد خراب ہوگئی۔

کتاب کی جلد کو اب مرمت کے لیے بھیجا جائیگا۔پندرھویں صدی کی گٹنبرگ بائیبل اس وجہ سے منفرد ہے کہ یہ اپنے طرز کی پہلی ایسی بائیبل تھی جسے پرنٹروں کی مدد سے وسیع پیمانے پر چھاپا گیا تھا۔واضع رہے کہ بائیبل کی اصل قیمت اس سے کہیں زیادہ تھی اور ماہرین نے اس کی کم سے کم قیمت کا تخمینہ بیس کروڑ ڈالر لگایا ہے۔

متعلقہ عنوان :