الجزائر: رکن پارلیمنٹ کا ساتھی کو طمانچہ مہنگا پڑ گیا،بلا جواز حرکت پر اخوان کے احمد لطیفی کی پارٹی رکنیت معطل

پیر 9 جون 2014 07:44

الجزائر (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جون۔2014)شمالی افریقا کے اہم ترین ملک الجزائر کے دو ارکان پارلیمنٹ کے درمیان کسی بات پر تنازعہ گالم گلوچ اور دھینگا مشتی تک جا پہنچا اور پارلیمنٹ میں اخوان المسلمون کے حامی رکن نے ساتھی کو طمانچہ دے مارا۔ دوسری جانب تھپڑ مارنے والے رکن پارلیمنٹ کی پارٹی رکنیت معطل کر دی گئی ہے۔العربیہ ٹی وی کے مطابق الجزائری پارلیمنٹ کے رکن اور اخوان المسلمون کے منحرف رہ نما احمد لطیفی نے کسی بات پر اخوان ہی کے ایک دوسرے سابق اخوانی رْکن کمال عبازی سے اختلاف کیا۔

دونوں کے درمیان اختلاف جلد ہی غیر پارلیمانی شکل اختیار کر گیا اور احمد لطیفی نے اپنے ساتھی رکن پارلیمنٹ کو تھپڑ رسید کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے ساتھ مبینہ طور پر بدکلامی بھی کی۔

(جاری ہے)

متاثرہ رکن پارلیمنٹ کمال عبازی کا کہنا ہے کہ احمد لطیفی نے اسے تھپڑ مارنے کے ساتھ ساتھ "غلام" کی گالی دی جس کے بعد میں متعلقہ حکام تک شکایت پہنچا دی ہے۔

ساتھی رکن پر مبینہ تشدد پر احمد لطیفی کو اس کی اپنی پارٹی "امل سوسائٹی" کی جانب سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پارٹی کے سربراہ نے احمد لطیفی کی رکنیت معطل کر دی ہے تاہم احمد لطیفی نے رکنیت معطلی کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے پارٹی سربراہ پر جماعت میں دھاندلی کے فروغ کا الزام عائد کیا ہے۔ایک بیان میں "امل سوسائٹی" کے سربراہ عمار گل نے کہا کہ احمد لطیفی نے پارلیمنٹ کے کئی معزز ارکان کی موجودگی میں کمال عبازی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اس سے غیر مہذب لہجے میں بات کی، جس کے بعد اس کی پارٹی رکنیت کا معطل کیا جانا ضروری ہو گیا تھا۔

احمد لطیفی نے اپنے اقدام پر معذرت سے انکار کر دیا ہے جس پر ارکان کی بھاری اکثریت اس کے خلاف ہے۔ حتیٰ کہ پارٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اس نے معافی نہ مانگی تو پارٹی رکنیت مکمل طور پر منسوخ کر دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :