عراق ،شدت پسندوں نے تیل کی ریفائنری پر قبضہ کر لیا، ریفائنری اب مقامی قبائل کے حوالے کر دی جائے گی، ترجمان دعش

بدھ 25 جون 2014 07:00

بغداد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جون۔2014ء)عراق میں سنی شدت پسندوں نے بغداد کے شمال میں بیجی کے قریب ملک کی مرکزی تیل کی ریفائنری پر قبضہ کر لیا ہے۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق شدت پسندوں نے گذشتہ 10 روز سے ریفائنری کو گھیرے میں لے رکھا تھا اور ان کے متعدد حملہ ناکام بنائے گئے تھے۔یہ ریفائنری عراق سے نکالنے والے تیل کا ایک تہائی حصہ فراہم کرتی تھی۔

شدت پسندوں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ریفائنری اب مقامی قبائل کے حوالے کر دی جائے گی۔ علا وہ ازیں شدت پسند ملک کے لیے حدیثا کے قریب ایک اہم ڈیم کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں۔ شدت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق و شام (داعش) کی جانب سے عراق کی مغربی سرحد پر اردن اور شام کی سرحدی چوکیوں پر قبضے کے بعد اس سرحد پر حکومت کی عمل داری بظاہر ختم ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

حدیثا کے قریب ڈیم کو نقصان پہنچنے کی صورت میں ملک بھر میں بجلی کی رسد بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔ بھاری ہتھیاروں سے لیس عراقی فوج کے دستے اس ڈیم کی حفاظت پر معمور ہیں۔ قصبے کے رہائشیوں نے بی بی سی کو بتایا کہ شدت پسندوں نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے تاہم ابھی تک وہ قصبے میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔عراق کے وزیرِ خارجہ ہوشیار زبیری نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں نے باضابطہ طور پر امریکی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ ہمیں فضائی مدد فراہم کریں۔ عراق کے پاس فضائیہ نہیں ہے۔ عراق کے پاس ایک بھی جنگی طیارہ نہیں ہے۔