سندھ حکو مت سرکاری اداروں اور قبضہ مافیا سے 6 مہینوں کے اندر زمینیں خالی کروائے ، سپریم کو رٹ،حیدرآباد میں جنگلات کی ایک ہزار 446 ایکڑ زمین محفوظ بنانے کا بھی حکم،حکومت سندھ اس زمین پر شجرکاری کے لئے محکمہ جنگلات کو فنڈز فراہم کرے، عدا لتی حکم

بدھ 25 جون 2014 06:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جون۔2014ء)سپریم کو رٹ آف پاکستان نے حکومتِ سندھ کو حکم دیا ہے کہ وہ ڈی ایچ اے، ایم ڈی اے اور سپار کو سمیت دیگر سرکاری اداروں اور قبضہ مافیا سے 6 مہینوں کے اندر زمینیں خالی کروائے جبکہ عدالت نے سندھ حکومت کو حیدرآباد میں جنگلات کی ایک ہزار 446 ایکڑ زمین محفوظ بنانے کا حکم دے دیا ہے۔ منگل کوچیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں زمینوں پر قبضے اور حیدرآباد میں جنگلات کی 1446 ایکڑ زمین پر قبضے کے معاملے کی سماعت کی۔

دوران سماعت ڈپٹی کمشنر حیدرآباد اور کنزرویٹر فاریسٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ فریقین کا موقف سننے کے بعد عدالت نے حیدرآباد میں جنگلات کی 1446 ایکڑ زمین کو محفوظ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو ہدایت کی کہ حکومت سندھ اس زمین پر شجرکاری کے لئے محکمہ جنگلات کو فنڈز فراہم کرے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب عدالت میں زمینوں پر قبضے سے متعلق بورڈ آف ریونیو نے سپریم کورٹ میں اپنی رپورٹ پیش کی۔

رپورٹ میں ممبر بورڈ آف ریوینیو ذوالفقار شاہ کے مطابق کراچی میں59 ہزار800 ایکٹر سرکاری اراضی پر غیرقانونی قبضے میں ہے۔کراچی میں زمینوں پر کے پی ٹی ملیر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی، ڈی ایچ اے، سپارکو سمیت دیگر صوبائی اور وفاقی ادارے قابض ہیں۔سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے حکومت سندھ کو چھ ماہ کے اندر سرکاری اداروں اور دیگر مافیہ سے زمینیں خالی کروانے کا حکم دیا۔

متعلقہ عنوان :