آئین پاکستان تمام مذاہب کے حقوق کی بات کرتا ہے،چیف جسٹس

بدھ 25 جون 2014 06:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جون۔2014ء)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ عدلیہ کا کام آئین کی تشریح اور قانون کا اطلاق بھی ہے،ہر عدالت انسان کو تربیت فراہم کرتی ہے کہ وہ فیصلوں سے سبق سیکھیں،آئین پاکستان تمام مذاہب کے حقوق کی بات کرتا ہے،کراچی میں ججز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ آئین پاکستان میں تمام شہریوں کے حقوق برابر ہیں اور آئین تمام مذاہب کے حقوق کی بات کرتا ہے،تمام مذاہب کے لوگ اپنی اپنی عبادتگاہوں میں آزادی سے جاسکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح بھی اقلیتوں کے حقوق کی بات کرتا ہے،تمام مذاہب کے لوگ اپنی اپنی عبادتگاہوں میں آزادی سے جاسکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح بھی اقلیتوں کے حقوق کے حامی تھے،عدم برداشت کی وجہ سے ہم نے بہت سے مسائل کا سامنا کیا،عدم برداشت انسانی فطرت کا حصہ ہے جو ہر دور میں رہی ہے،برداشت کا مطلب تمام انسانوں کو ایک ہی نظر سے دیکھنا ہے،انہوں نے کہا کہ معاشرے میں عدلیہ کا کام آئین کی تشریح کرنا اور قانون کا اطلاق بھی ہے،عدلیہ قانون کا اطلاق کرکے لوگوں کا بھروسہ قائم کرتی ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ ہر عدالت انسان کو تربیت فراہم کرتی ہے کہ وہ فیصلوں سے سبق سیکھیں،سپریم کورٹ تمام عدالتوں کو بھی تربیت فراہم کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :