غزہ میں اسرائیلی بربریت 12 ویں روز بھی جاری، تازہ ترین فضائی حملے میں مزید 10 فلسطینی شہید،شہادتوں کی تعداد 300 سے تجاوز کرگئی، اسرائیلی جارحیت میں اب تک 307 فلسطینی شہید اور 2200 سے زائد زخمی ہو چکے، اسرائیلی وزیر اعظم نے زمینی حملوں میں شدت لانے کے لئے 18 ہزارریزرو فوجیوں کو بھی طلب کر لیا ، اب تک 14 سو مکانات بتاہ اور 40 ہزار فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں‘اقوام متحدہ ، اسرائیل غزہ میں بائیولوجیکل ہتھیار استعمال کررہا ہے‘ ایران کا انکشاف،غزہ سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد دگنی ہوگئی

اتوار 20 جولائی 2014 08:31

غزہ،نیویارک،تہران(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جولائی۔2014ء) اسرائیلی بربریت کوکسی نے لگام نہ ڈالی تواس نے نہتے فلسطینیوں کا مزید خون بہانے کے لئے آپریشن میں تیزی لاتے ہوئے تازہ ترین فضائی حملے میں مزید 10 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صیہنونی فورسز نے غزہ میں مسجد کے قریب فضائی حملہ کیا جس میں مزید 11 فلسطینی شہید ہو گئے جب کہ مسلسل 12 روز سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 307 فلسطینی شہید اور 2200 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون اسرائیل اورفلسطین کا دورہ کریں گے اور فریقین کو جنگ بندی پر راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔ دوسیر جانب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہوکی منظوری کے بعد صیہونی فورسز نے فضائی کارروائی کے ساتھ غزہ پر مختلف اطراف سے زمینی چڑھائی بھی کردی ہے

جب کہ 18 ہزارریزرو فوجیوں کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

فلسطینی مسلمانوں کو بے دردی سے مارنے وا لے اسرائیل کا کہنا ہے وہ یہ آپریشن اپنے شہریوں کومحفوظ بنانے کے لئے کر رہا ہے کیونکہ حماس کے راکٹ حملے اب اس کیلئے مسلسل خطرہ ہیں۔ دوسری طرف حماس نے ان الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قراردیاہے۔ امریکی صدر براک اوباما نے بھی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا بھرپور حق حاصل ہے تاہم انھوں نے اسرائیل سے کہا ہے کہ حملوں میں فلسطینی بچوں کو نشانا نہ بنانے سے گزیر کیا جائے۔

اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے باعث اب تک 14 سو مکانات بتاہ اور 40 ہزار فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیاکہ اسرائیل غزہ میں بائیولوجیکل ہتھیار استعمال کررہا ہے۔طبی حکام کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے زہریلی گیسز کا استعمال ہورہا ہے، جو سانس کے ذریعے پھیھڑوں تک پہنچ کر انہیں ناکارہ بنادیتی ہیں۔

ترک وزیراعظم طیب اردوگان اور فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی مظالم پر اقوام متحدہ کی خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جبکہ استنبول میں مشتعل افراد نے اسرائیل کے قومی نشان کو نذر آتش کردیا۔دوسری جانب وزیراعظم نیتن یاہو غزہ والوں پر مزید ستم ڈھانے کو تیار ہیں، کہتے ہیں اہداف حاصل کرنے کیلئے کارروائیوں کا دائرہ بڑھایا جاسکتا ہے۔

علاوہ ازیں اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں زمینی پیش قدمی کے بعد، پناہ گزین فلسطینیوں کی تعداد ایک دن میں تقریباً دْگنی ہو گئی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق، فضائی حملوں کے بعد، جمعرات تک، کوئی بائیس ہزار فلسطینیوں نے ادارے کی جانب سے قائم کیے گئے 34 کیمپوں میں پناہ حاصل کی تھی۔تاہم جمعرات کی رات کو جب اسرائیلی فوج کے پیادہ دستے اور ٹینک، غزہ میں داخل ہوئے تو لوگوں نے گھر بار چھوڑ کر پناہ گاہوں کا رْخ کیا۔گزشتہ شب تک فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد تقریباً دْگنی ہو کر 40000 تک پہنچ گئی۔اِس موقعہ پر اقوامِ متحدہ نے پناہ گزینوں کے لیے چھ کروڑ ڈالر کی امدادی رقم کی اپیل کی ہے۔