وفاقی محتسب کی شاندار کارکردگی، 09ماہ میں ایک لاکھ سے زائد شکایتوں کا ازالہ کر دیا،آئندہ سال سے سو فیصد کیسوں کا فیصلہ 60روز میں کیا جائے گا،مکمل حکمت عملی تیارکر لی گئی

جمعہ 25 جولائی 2014 06:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25جولائی۔2014ء)وفاقی محتسب کے ادارے نے گز شتہ09 ماہ کے دوران ایک لاکھ سے زائدزیر التوا شکایتوں پر فیصلہ کر دیا جس سے لاکھوں خاندانوں کو انصاف ملاہے۔ اس میں سب سے بڑی تعداد 02سے 10 سال تک کے پرانے کیسزکی تھی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی خصوصی ہدایت کی روشنی میں وفاقی محتسب کے ادارے نے قابل ذکر طور پر ماہانہ 11 ہزار 500 شکایتوں کا ازالہ کیا۔

جبکہ اوسط ماہانہ کار کردگی پچھلے 30 سالوں میں 500 4 سے زیادہ نہ تھی۔ ادارہ کے ذرائع کے مطابق اس ادارے کی تاریخ میں پہلی دفعہ 2013 تک کے زیرالتواء کیسز کو نمٹایاگیا اور اب اس سال کی تمام شکایات کے ازالے کیلئے کام ہورہا ہے۔ادارہ کے ذرائع کے مطابق اس عمل کو زیادہ موئثربنانے کیلئے سلمان فاروقی ، وفاقی محتسب نے تہیہ کیا ہوا ہے کہ آئندہ سال سے 100 فیصد کیسوں کا 60 دن میں فیصلہ کیاجائے گا۔

(جاری ہے)

اس کی مکمل حکمت عملی اورطریقہ کار SOP)) مرتب ہو چکا ہے۔ جس پر عملدرآمد اس سے ادارے کی کار کردگی دنیا کے بہترین اداروں میں شمار ہوگی۔ اس حوالے سے یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے کہ اس ادارے میں عوام کی شکایات کے ازالہ کیلئے نہ کوئی خرچہ ہوتا ہے اور نہ ہی کسی وکیل کی ضرورت ہے اور وفاقی اور اداروں کی زیادیتوں اور ناانصافی کا سدِباب اس سے بہتر طریقے سے ممکن نہیں۔

ایک اہم نقطہ جس سے عوام کو بے حد فائدہ پہنچا کہ وفاقی محتسب کے فیصلوں کے خلاف ایک فیصد سے بھی کم کیسوں میں اپیل دائرکی گئی ان فیصلوں کے خلاف نظرثانی اپیلیں وفاقی محتسب خود سن کر شکایت کنندہ کی تسلی کی جا تی ہے اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کیاجاتا ہے۔ کارکردگی کے اس معیار تک پہنچنے کیلئے اس ادارے کے ممبران اور افسران دفتری اوقات کے علاوہ چھٹیوں میں بھی کام کرتے رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فوری اور سستا انصاف مل سکے۔

اس ادارے کی کار کردگی کی اہم بنیاد اس کے اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کی صلاحیت ہے اس کیلئے ایک خصوصی شعبہ بنایاگیاہے جو کہ ایک سابق وفاقی سیکرٹری کے ماتحت کام کر کے مختلف وفاقی محکموں کو عملدرآمد کا پابند بناتا ہے۔ اسی منظم اور مربوط نظام کی بدولت ان ہزاروں فیصلوں میں سے 2 فیصد سے کم کیسوں پر عملدرآمدہونا باقی ہیں۔ یاد رہے اس سادہ اور شفاف نظام کی بدولت عوام کی شکایتوں کا کم سے کم وقت میں ازالہ کیاجارہاہے۔ اور یہ شکایت کرنے والے تقریباً 95 فیصد غریب اور ان پڑھ طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اسی لئے ان شکایت کی وصولی اور خط وکتابت اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں کرنے کو ممکن بنایا گیاہے۔