ترکی میں صدارتی انتخابات 10اگست کو ہونگے، رجب طیب اردگان ’فیورٹ‘ قرار

ہفتہ 9 اگست 2014 04:52

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اگست۔2014ء ) ترکی میں دس اگست کو صدارتی الیکشن کا انعقاد ہو رہا ہے،رجب طیب ایردوآن ’فیورٹ قرار اور اس ملک کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہو گا کہ عوام صدر کے انتخاب کے لیے براہ راست رائے شماری میں حصہ لیں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ترکی میں وزیر اعظم رجب طیب اردگان کی صدارت کے عہدے تک ممکنہ رسائی کو ان کے حامی اور مذہبی اعتبار سے قدامت پسند خیالات کے حامل افراد ملک کو ایک نئی شکل دینے کے ان کے عزم میں ایک اہم پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔

قریب ایک دہائی سے چلے آ رہے اپنے دور حکومت میں ایردوآن نے ملک کے ان سیکولر دھڑوں کا زور ٹوڑ دیا ہے، جو سابق رہنما مصطفی کمال اتا ترک کے دور سے چلے آ رہے تھے۔پچھلے ایک سال کے دوران ایردوآن کئی متنازعہ اقدامات کے سبب کڑی تنقید کی زد میں بھی رہے ہیں دوسری جانب ایردوآن کے مخالفین انہیں موجودہ، تری یافتہ دور کے ایک ’سلطان‘ کے طور پر دیکھتے ہیں،

جن کی اسلام پسند سیاست اور کسی بھی قسم کی مخالفت کے لیے عدم برداشت مغربی دفاعی اتحاد نیٹو اور یورپی یونین کے رکنیت کے امیدوار ملک ترکی کو مصطفی کمال اتا ترک کے اعتدال پسندانہ آدرشوں سے کافی دور دھکیل رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ترکی میں اتوار دس اگست کے روز صدارتی انتخابات ہو رہے ہیں اور ملک کے عوام پہلی مرتبہ ووٹنگ کے ذریعے صدر کے انتخاب میں براہ راست حصہ لیں گے۔ رجب طیب ایردوآن کے ساتھ کام کرنے والوں کا ماننا ہے کہ وہ صدارت کے منصب پر دو مدتوں تک یعنی 2023ء تک بھی فائض رہ سکتے ہیں۔ترکی کے لیے سابق برطانوی سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے والے اور ایک یورپی تھنک ٹینک سے وابستہ مارک پیئرینی کا ماننا ہے کہ ایردوآن کی ممکنہ کامیابی کے نتیجے میں ترکی میں ایک نئے باب کا آغاز ہو گا۔

متعلقہ عنوان :