ماڈل ٹاؤن کی طرف جانے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کرنے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت آج تک ملتوی ،طاہر القادری شہر میں امن و امان کی ضمانت دیں تو عدالت تمام رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دے دے گی ، لاہور ہائی کورٹ

ہفتہ 9 اگست 2014 04:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اگست۔2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ طاہر القادری شہر میں امن و امان کی ضمانت دیں تو عدالت تمام رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دے دی گی،عدالت نے ماڈل ٹاؤن کی طرف جانے والے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سی سی پی لاہور سے نظر ثانی شدہ سکیورٹی پلان طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت کی۔

تحریک انصاف کے وکیل احمد اویس نے کہا کہ پولیس نے ماڈل ٹاوٴن کی طرف جانے والے راستوں پر کنٹینرز لگا کر شہریوں کو محصور کر رکھا ہے۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ پولیس نے آرڈر کی روشنی میں شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے کنٹینرز لگائے۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب حنیف کھٹانہ نے کہا کہ طاہرالقادری کی جان کو درپیش خطرات اور انکی سکیورٹی کے پیش نظر راستے میں رکاوٹیں لگائیں۔

(جاری ہے)

سی سی پی او لاہور نے کہا کہ شہریوں کے رش کی بنا پر ایک حفاظتی حصار ٹوٹنے کے اندیشے کے پیش نظر ایک سے زائد حفاظتی حصار قائم کئے۔عوامی تحریک کے وکیل رفاقت علی کاہلوں نے کہا کہ پولیس نے پہلے سکیورٹی کے نام پر رکاوٹیں ہٹائیں تو ماڈل ٹاون کا واقعہ پیش آیا مگر اب سکیورٹی کے نام پر ہی کنٹینرز کھڑے کر دئیے۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اتنی غیر موٴثر ہو چکی ہے کہ وہ طاہر القادری سے امن و امان قائم رکھنے کے لئے بیان حلفی بھی نہیں لے سکتی،اس بات کی کون ضمانت دے گا کہ کسی کی جان و مال کو نقصان نہیں پہنچے گا۔

اگر طاہر القادرری عدالت میں بیان حلفی جمع کرایں کہ کسی کی جان نہیں جائے گی اور نقصان کی صورت میں وہ ذمہ دار ہوں گے تو عدالت تمام راستوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا ابھی حکم صادر کر دے گی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج تک ملتوی کر دی۔