ملک میں اثاثوں کے تحفظ کے لئے آرٹیکل245 نافذ کیا گیا،کسی کے بنیادی حقوق معطل نہیں ہوئے، لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القادر بلوچ،فوج میں ٹریننگ دی جاتی تھی کہ اگر صورت حال سویلین کے کنٹرول سے باہر ہو جائیں تو کوشش کریں کم سے کم نقصان ہو،پولیس ، سول فورسز کے ہاتھ سے چیزیں نکل جاتی ہیں تو آرم فورسز کا کام شروع ہو جاتا ہے، سینیٹ اجلاس میں خطاب

ہفتہ 9 اگست 2014 04:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اگست۔2014ء)وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القادر بلوچ نے جمعہ کو سینیٹ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوج میں ٹریننگ دی جاتی تھی کہ اگر صورت حال سویلین کے کنٹرول سے باہر ہو جائیں تو کوشش کریں کم سے کم نقصان ہو۔ملک میں اثاثوں کے تحفظ کے لئے آرٹیکل245 نافذ کیا گیا،کسی کے بنیادی حقوق معطل نہیں ہوئے۔

جمعہ کو سینیٹ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس اور سول فورسز کے ہاتھ سے چیزیں نکل جاتی ہیں تو آرم فورسز کا کام شروع ہو جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

پارلیمنٹ ،ایوان صدر ،وزیر اعظم ہاؤس،ٹی وی ،سینیٹر ہیں کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی کہ جو آئے اور ان پر قبضہ کریں ۔آرم فورسز ڈنڈے استعمال نہیں کرتے مگر ان کو آئین تحفظ دینے کی ضرورت ہوتی ہے ۔

کیا یہ کسی جمہوری حق ہے کہ وہ لوگ لیکر آئے اور اداروں پر چڑھ دورے ہم یہ اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ کسی کا بنیادی حقوق معطل نہیں ہوا۔کسی عدالتن ے کارروائی سے انکار کر دیا ہے۔اگر کوئی چار حلقے کے بہانے اپنی مرضی مسلط کرے گا تو انہیں ایسا نہیں کرنے دیا جائیگا ۔کسی طالع آزما کو قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دیج ا سکتی ۔245 آرٹیکل کا نفاذ تمام چیزیں افواج کو ہینڈ اوور کرنے کے لئے نہیں کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :