فوجی طیاروں نے عراق میں شدت پسند مسلح گروپوں کے تشدد کے شکار عراقی شہریوں تک دوسری رات بھی امداد کی فراہمی جاری رکھی،پینٹاگون

اتوار 10 اگست 2014 09:04

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اگست۔2014ء)امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے فوجی طیاروں نے شمالی عراق میں شدت پسند مسلح گروپوں کی دھمکی میں زندگی گزارنے والے عراقی شہریوں تک دوسری رات بھی امداد کی فراہمی جاری رکھی۔پینٹاگون نے ایک بیان میں کہاکہ یہ ڈراپنگ مختلف ہوائی اڈوں سے امریکی سنٹرل کمانڈ کے علاقے تک کی گئی تھی اور ان میں ایک سی 17 اور دو سی 130 کارگو طیارے شامل تھے جنہوں نے مجموعی طور پر کھانے پینے کی اشیاء کے 72 بنڈل عراقی علاقوں میں گرائے۔

مال بردار طیاروں کے ساتھ امریکی ائیر کرافٹ کیرئیر یو ایس ایس جارج بش کے دو ایف 18 جنگی طیاروں نے کارگو جہازوں کی حفاظت کے فرائض انجام دیئے۔ گزشتہ روز امریکی فوج نے کردستان کے صدر مقام اربیل کے قریب دوسری بار فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی کارواں اور دو مارٹر بمبار تباہ ہو گئے۔

(جاری ہے)

یہ فضائی حملے دولت اسلامی عراق و شام داعش کی جانب سے عراق کے سب سے بڑے ڈیم پر قبضہ کئے جانے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد کیے گئے۔

امریکی عہدیدار نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں بتایا کہ عراقی سیکیورٹی حکام نے سی 130 کارگو طیاروں میں زیادہ تر چھوٹے ہتھیار بھر کر اربیل بھیج دئیے ہیں۔ امریکی عہدیداروں نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ اسلحہ بشمرکہ جنگجوؤں کو داعش سے لڑنے اور انہیں کرد علاقوں سے باہر رکھے میں مدد فراہم کرے گا۔داعش کے جنگجوؤں کی جانب سے لگ رہا ہے ان کا کرد صدر مقام پر قبضہ کرنے کا ارادہ ہے۔

اربیل کو درپیش خطرات کی وجہ سے کردستان کے رہنماؤں اور عراقی وزیر اعظم نوری المالکی کے درمیان عرصہ دراز سے موجود تنازعہ عارضی طور پر ختم ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔اسلحہ کی اس کھیپ کا کرد حکام کی جانب سے یقینی طور پر خیر مقدم کیا جائے گا کیونکہ انہیں پہلے ہی گلہ تھا کہ بشمرکہ کے جنگجو انتہائی کم اور اسلحے سے محروم تھے اور انہیں داعش سے مقابلے میں مشکلات کا سامنا کرنا یقینی تھا۔

متعلقہ عنوان :