ایران ،میچ دیکھنے پرگرفتار خا تو ن کی رہائی کی اپیل، ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ انھیں کس الزام کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے ، اہلخانہ

پیر 15 ستمبر 2014 09:15

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15ستمبر۔2014ء)ایران میں زیرِ حراست ایرانی نژاد برطانوی خاتون کے اہلخانہ نے ان کی رہائی کی اپیل کی ہے۔برطانوی میڈیاکے مطابق 25 سالہ گھونچہ گھومی کو رواں سال اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ مردوں کا والی بال میچ دیکھنے سٹیڈیم گئیں تھیں۔گھونچہ کے خاندان کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ انھیں کس الزام کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق گھونچہ کے ایرانی دارالحکومت تہران کی جیل میں رکھا گیا ہے۔برطانوی دفترِ خارجہ کے مطابق وہ ایک برطانوی شہری کی حراست سے متعلق معلومات سے آگاہ ہیں اور اس کیس پر کام کیا جا رہا ہے۔برطانوی دفترِ خارجہ کے مطابق’ایران میں مشکل سے دوچار کسی برطانوی شہری کی مدد کرنے کی محدود صلاحیت حاصل ہے اور توقع نہیں کر رہے کہ ایرانی حکام اس تک قونصلر رسائی دیں۔

(جاری ہے)

بظاہر گھونچہ کو 20 جون کو میچ کے بعد گرفتار کیا گیا۔

اس وقت وہاں خواتین کے میچ دیکھنے پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا جا رہا تھا لیکن گھونچہ کے بھائی امان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ’ان کی بہن صرف سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کے لیے گئیں تھیں۔گھونچہ کو گرفتار کرنے کے بعد رہا کر دیا گیا تھا لیکن جب وہ دوبارہ اپنا سامان لینے گئیں تو انھیں پھر حراست میں لے لیا گیا۔

امان کے مطابق ان کی بہن کے وکیل کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے تاہم ان کے والدین کو گرفتاری کے تقریباً 50 دن بعد اپنی بیٹی سے ملنے کی اجازت دی گئی۔حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایمنٹسی انٹرنیشنل کے مطابق ایران میں خواتین پر فٹبال میچ دیکھنے پر سال 1979 سے پابندی عائد ہے جبکہ سال 2012 میں اس پابندی میں والی بال میچوں کو بھی شامل کر دیا گیا۔تنظیم کے مطابق تیرہ جون سے اس مسئلے پر دوبارہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب ایران اور برازیل کے مابین میچ کے دوران برازیل کی خواتین کو میچ دیکھنے کی اجازت دی گئی تاہم ایرانی خواتین کو اجازت نہیں مل سکی۔

متعلقہ عنوان :