سویڈن کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان قبل از وقت ہے ، امر یکہ، ہم فلسطینی ریاست کے قیام کا حق مانتے ہیں لیکن یہ ایک مذاکراتی عمل اور معاملات کے طے ہونے پر ہی ہو سکتی ہے، ترجمان محکمہ خارجہ ،برطانیہ بھی سویڈن کی طرح وہ بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کرے،سی اے اے بی یو کا مظالبہ

پیر 6 اکتوبر 2014 07:10

واشنگٹن ،لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اکتوبر۔2014ء)امریکا نے سویڈن کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کے اعلان کو قبل از وقت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ''امریکا سمجھتا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر فلسطینی ریاست کی پذیرائی اور قبولیت قبل از وقت ہے۔ یہ بات امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین پاسکی نے سویڈن کے حالیہ اعلان کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ہے۔

جین پاسکی کا کہنا تھا '' یقینی طور پر ہم فلسطینی ریاست کے قیام کا حق مانتے ہیں لیکن یہ ایک مذاکراتی عمل اور معاملات کے طے ہونے پر ہی ہو سکتی ہے، نیز اس کے لیے دونوں فریقوں کی منظوری ضروری ہے۔ واضح رہے ملک کی پارلیمنٹ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سویڈن کے وزیر اعظم سٹیفن لوفوین نے فلسطین کو تسلیم کرنے کی بات کہی تھی۔

(جاری ہے)

سویڈن کے اس اعلان کی بنیاد پر پہلا یورپی ملک ہو گا جس نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باضابطہ عندیہ دیا ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2012 میں فلسطینی ریاست کو عملی طور پر تسلیم کر لیا تھا جب اقوام متحدہ کے یورپ سے رکن ممالک اور یورپی یونین کی طرف سے ابھی اسے تسلیم کیا جانا باقی ہے۔تاہم سویڈن کی طرف سے تسلیم کیے جانے کے اعلان کا فلسطینیوں نے کھلا خیر مقدم کیا ہے۔ سویڈن کو یورپی ممالک میں ایک دیانتدارانہ رائے رکھنے اور صلح جوئی کا اسلوب رکھنے والے ملک کے طور پر جانا جاتا ہے۔

دریں اثناء برطانیہ اور عربوں کے درمیان افہام و تفہیم بڑھانے کے لیے قائم ادارے ''سی اے اے بی یو ''نے برطانیہ پر زور دیا ہے کہ سویڈن کی طرح وہ بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کرے۔اس ادارے کے ڈائریکٹر چریس ڈولی نے کہا'' اس طرح فلسطین کو تسلیم کیے جانے سے زمین پر کوئی عملی تبدیلی رونما نہیں ہو سکے گی، البتہ ایک علامتی پیش رفت ہو گی اور فلسطین مخالف عناصر کو مضبوط پیغام جائے گا۔''خیال رہے یورپی یونین کے ارکان ہنگری، پولینڈ اور سلواکیہ بھی فلسطین کے بارے میں سویڈن ایسے خیالات رکھتے ہیں لیکن عملی طور پر وہ 28 رکنی یورپی یونین کے ایک اکائی کے طور پر فیصلے کے منتظر ہیں۔

متعلقہ عنوان :