فرانسیسی شخص کی سابقہ سوتیلی ماں سے شادی

پیر 6 اکتوبر 2014 07:23

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اکتوبر۔2014ء)فرانس میں ایک شخص نے عدالت سے اجازت ملنے کے بعد اپنے سابقہ سوتیلی ماں سے شادی کر لی ہے۔فرانسیسی قوانین کے تحت سوتیلے بہن بھائیوں اور سوتیلے والدین سے رشتہ جوڑنا غیرقانونی ہے تاہم عدالت نے ان دونوں کو شادی کی اجازت دے دی۔بی بی سی کے مطابق 45 سالہ ایکرک ہولڈر نے اپنی سابقہ سوتیلی ماں 48 سالہ ایلزبتھ لورینٹز کے ساتھ میتز شہر کے قریب واقع دابو قصبے میں شادی کی۔

شادی کی تقریب میں شامل درجنوں مہمانوں میں دلہا کے والد یعنی دلہن کے سابقہ شوہر نے بھی شرکت کی۔پراسیکیوٹر کے دفتر نے مقامی عدالت کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا تاہم اس نے فیصلے کے خلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔اس سے پہلے اس جوڑے نے اپنا کیس صدر فرانسوا اولاند کے دفتر تک پہنچایا تاکہ وہاں سے صرف یہ خط حاصل کیا جا سکے کہ ایسی شادیوں پر پابندی ہے۔

(جاری ہے)

مقامی عدالت کے فیصلے کے بعدایلزبتھ لورینٹز نے کہا’ آخر کار، آج بڑا دن ہے۔‘انھوں نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ’مجھے یہ امید ہے کہ ان کی کہانی کا اس صورتحال سے دوچار دوسرے جوڑوں کو فائدہ ہو گا کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ ایسے کچھ جوڑے موجود ہیں۔‘ایلزبتھ لورینٹز کے مطابق ان کے سابقہ شوہر نے پورے عدالتی مقدمے میں ان کی بھرپور حمایت کی۔