شام ،اتحادی فوج کے فضائی حملوں میں داعش کے 35 جنگجو ہلاک،سینکڑوں زخمی ،کْرد اکثریتی علاقے کوبانی اورسرحدی شہر حسکہ میں تازہ بمباری میں امریکا، سعودی عرب، اردن اور متحدہ امارات کے جنگی طیاروں نے حصہ لیا۔ امریکی سینٹرل کمانڈ

پیر 6 اکتوبر 2014 07:10

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اکتوبر۔2014ء)شام میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامی "داعش" کے ٹھکانوں پر امریکا اور اس کے عرب اتحادیوں کی تازہ بمباری میں تنظیم کے کم سے کم 35 جنگجو ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ شام میں کْرد اکثریتی علاقے کوبانی اورسرحدی شہر حسکہ میں تازہ بمباری میں امریکا، سعودی عرب، اردن اور متحدہ امارات کے جنگی طیاروں نے حصہ لیا۔

کوبانی کے قریب ترک سرحد سے متصل قصبے عین العرب میں داعش کے ٹھکانوں پر چار فضائی حملے کیے گئے جس کے بعد داعش کی عین العرب کی طرف مزید پیش قدمی رک گئی ہے۔ عین العرب میں بمباری کے نتیجے میں داعش کو غیرمعمولی جانی نقصان سے دوچار کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کوبانی میں بمباری میں تنظیم کے زیرانتظام توپخانہ اور حسکہ میں اسلحہ کا ایک بھاری ذخیرہ بھی تباہ کیا گیا ہے۔

ان دونوں مقامات پر اتحادی فوج کے فضائی حملوں میں کم سے کم 30 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اتحادی فوج کے جنگی جہازوں نے شام کے شہر الرقہ میں داعش کے زیرقبضہ ایک آئل فیلڈ پرحملہ کیا۔ تیل فیکٹری کو تباہ کرنے کے ساتھ اس سے متصل توپخانے کو بھی تباہ کیا گیا ہے۔ دیر الزور میں دو فضائی حملوں میں داعش کا ایک ٹینک اور ایک دوسری فوجی گاڑی تباہ کی گئی ہے۔

درایں اثناء عراق میں بھی امریکا اور اس کے اتحادیوں نے داعش کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں۔ انسانی حقوق آبزورویٹری کے مطابق گذشتہ ایک روز میں داعش کے ٹھکانوں پر ہونے والی فضائی بمباری میں کم سے کم 35 جنگجو ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔تاہم یہ تمام ہلاکتیں شام میں ہوئی ہیں۔ عراق میں ہونے والے جانی نقصان کی تفصیلات کا پتا نہیں چل سکا ہے۔

شام میں انسانی حقوق کے مندوب رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ 30 جنگجو ضلع حسکہ میں الشدادی کے مقام پر ایک فضائی میں ہلاک ہوئے جبکہ پانچ کی کوبانی میں ہلاکت کی تصدیق کی ہوئی ہے۔داعش کے زیراثر کرد علاقے کوبانی سے ایک دوسرے انسانی حقوق کارکن مصطفیٰ کوبانی نے بتایا کہ اتحادی فوج کے رات بھر وقفے وقفے سے حملے جاری رہے ہیں۔خیال رہے کہ کوبانی میں امریکا اور اس کے اتحادیوں نے یہ حملے ایک ایسے وقت میں شروع کیے ہیں جب تین روز قبل داعشی جنگجووٴں نیسرحدی شہر اور اس کے مضافات کے کئی اہم مقامات پرقبضہ کرلیا تھا۔

انسانی حقوق کے مندوب رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ داعش نے کوبانی اور اس کے گردو پیش کے تمام اہم مقامات پرقبضہ مضبوط بنانے اور شہر کے مرکز تک رسائی کے لیے 80 سے زائد راکٹ داغے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ترکی کی سرحد سے متصل کوبانی کے جنوب مغربی محاذ پرمقامی کرد مزاحمت کاروں اور داعشی عناصر کے درمیان گھمسان کی جنگ کی اطلاعات ہیں تاہم وہاں پر ہونے والے جانی نقصان کی تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔