متعدد غیر مسلم برطانوی شہری اسلام فوبیاکاشکار، مقیم مسلمانوں کو نفرت کا سامنا

پیر 6 اکتوبر 2014 07:23

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اکتوبر۔2014ء)برطانیہ میں مقیم مسلمانوں کو برطانیہ میں رہتے ہوئے نفرت کا سامنا ہے جس کی بنیاد اسلام کا خوف ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پچھلے سال لندن میں مسلمانوں کے خلاف جذبات خوب گرم تھے، ان دنوں ایک برطانوی فوجی لی رگبی مارا گیا تھاجسے اسے دو انتہا پسندوں نے لندن کی ایک گلی میں چاقو سے ہلاک کر دیا تھا۔

اس ہلاکت کے بعد سینکڑوں معصوم مسلمانوں کو اس کی پاداش میں نفرت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران مسلمان کو ہر طرح کا نقصان پہنچانے کے علاوہ مسلمان خواتین کے دوپٹے چھیننے کی وارداتیں بھی ہوئیں۔ان دنوں اسلام سے مغربی خوفزدگی کی بنیاد ہر ہر روز اوسطا سات وارداتیں ریکارڈ کی گئیں۔واقعات کے بعد لندن پولیس اور عام لوگوں کے درمیان اس خوف اور خدشے کی بنیاد پر فاصلہ پیدا ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

برطانوی نشریات ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے ایک سال کے مقابلے میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کی بنیاد پر ہونے والے جرائم میں 65 فیصد اضافہ ہو گیا ہے، جبکہ لندن پولیس کا کہنا ہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں تازہ ترین اعداد و شمار پیش نہیں کیے ہیں۔میٹرو پولیٹن پولیس کے ترجمان کے مطابق مسلمانوں کے خلاف جرائم میں پاانچ اعشاریہ نو فیصد کمی ائی ہے۔

ترجمان پولیس نے بتایا 2013 میں ان جرائم کی تعداد 512 تھی جبکہ رواں سال ماہ اگست تک ان جرائم کی تعداد 482 رہی ہے۔اس تناظر میں پولیس کے اس دعوے کے باوجود کہ ''اسلامو فوبیا '' کی وجہ سے مسلمانوں کے خلاف کارروائیوں میں کمی ہو رہی ہے، بہت سارے ماہرین اس کے برعکس رائے دیتے ہیں۔'' اسلامو فوبیا ''مانیٹرنگ گروپ کے ڈائریکٹر فیاض مغل کا اس بارے میں کہنا ہے '' پولیس کے بتائے گئے اعدادو شمار سچ کو ظاہر نہیں کرتے ہیں۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 65 فیصد اضافے کی تعداد ہو سکتا ہے زیادہ والی ہو۔