داعش کی ایران کے جوہری راز ہتھیانے کی منصوبہ بندی،جنگجوؤں کو ایران کے ساتھ جنگ کی تیاری کی ہدایت،برطانوی جریدے کا انکشاف

پیر 6 اکتوبر 2014 07:23

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اکتوبر۔2014ء)عراق اور شام میں برسرپیکار سخت گیر سْنی جنگجو تنظیم دولت اسلامی (داعش) ایران کے جوہری راز ہتھیانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے اور اپنے جنگجووٴں پر زوردے رہی ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جنگ کی تیاری کریں۔اس بات کا انکشاف برطانوی ہفت روزہ اخبار ''دا سنڈے ٹائمز'' میں اتوار کو شائع شدہ ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق داعش نے اپنے جنگجووٴں سے کہا ہے کہ وہ اس کے منشور کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مدد کریں۔یہ منشور مبینہ طور داعش کی ایک چھے رکنی کابینہ میں شامل عبداللہ احمد المشہدانی نے لکھا ہے۔اس دستاویز کا مغربی سکیورٹی حکام نے جائزہ لیا ہے اور انھوں نے اس کو مصدقہ قرار دیا ہے۔اس کے مصنف نے لکھا ہے کہ داعش روس کی مدد سے جوہری ہتھیار حاصل کرنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

اس مقصد کے لیے اس نے روس کو عراق کے مغربی صوبے الانبار میں اپنے زیر قبضہ گیس کے کنووٴں تک رسائی دینے کی پیش کش کی ہے۔داعش نے روس سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایران اور اس کے جوہری پروگرام کی حمایت سے دستبردار ہوجائے اور اس کے خفیہ جوہری راز اس کے حوالے کردے۔منشور میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ماسکو کو شامی صدر بشارالاسد کی حمایت سے دستبردار ہونا اور ایران کے مقابلے میں خلیجی عرب ریاستوں کی حمایت کرنا ہوگی۔

اس دستاویز میں فرقہ وارانہ تطہیر کے ستر مختلف منصوبوں کے خدوخال بیان کیے گئے ہیں جن کے تحت ''اسلامی خلافت'' کے اقتدار کو مضبوط بنایا جائے گا اوراس مقصد کے لیے شیعہ ایران کی طاقت کو کمزور کیا جائے گا اور عراق میں شیعہ اتھارٹی کو بھی تباہ کردیا جائے گا۔داعش کے جنگجو اہلِ تشیع کو غدار قرار دیتے ہیں اور ان پر اسلام کے چہرے کو مسخ کرنے کا الزام عاید کرتے ہیں۔

اس منشور میں ایرانی سفارت کاروں ،کاروباری شخصیات ،اساتذہ ،عراق کے فوجی سربراہان اور عراقی حکومت کی حمایت میں لڑنے والی ایران کی آلہ کار ملیشیاوٴں کے جنگجووٴں کو ہلاک کرنے پر زوردیا گیا ہے۔اس دستاویز کو داعش کے سینیر ارکان نے تیار کیا تھا اور اس کو عراق کی خفیہ سکیورٹی فورسز کے ایک یونٹ نے مارچ میں اس جنگجو تنظیم کے ایک کمانڈر کے گھر سے چھاپہ مار کارروائی کے دوران برآمد کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :