وسطی افریقن جمہوریہ،عالمی امن فوج کے ساتھ جھڑپ میں چھ ملیشیاء ارکان ہلاک

جمعہ 17 اکتوبر 2014 08:23

بنگوئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17اکتوبر۔2014ء)وسطی جمہوری افریقہ میں ہتھیار ڈالنے سے انکار کے بعد بین الاقوامی فوج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں چھ ملیشیاء ارکان ہلاک ہوگئے،یہ بات اقوام متحدہ کی فوج مینوسکا نے جمعرات کو بتائی۔ہلاکتیں اس وقت سامنے آئیں جب چند روز سے عیسائی مسلم فسادات کے دوران اب کم ازکم 15افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں مینوسکا کے ساتھ خدمات سرانجام دینے والا ایک پاکستانی فوجی اہلکار بھی شامل ہے ۔

اقوام متحدہ فورس کے ایک اہلکار نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ ہم نے بینگوئی میں بین الاقوامی فورسز اور بلاکا مخالف فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد ہمیں چھ لاشیں ملی ہیں، وہ اپنے ہتھیار پھینکنے سے انکار کررہے تھے ۔بلاکا مخالف ایک سرگرم گروپ ہے جو وسطی افریقہ کی اکثریتی عیسائی کمیونٹی کی جانب سے اہم مسلمان شہریوں، جنہوں نے ان پر مسلم باغی اتحاد سلیقہ ،جس نے گزشتہ سال اقتدار پر قبضہ کیا تھا،کی حمایت کرنے کا الزام لگایا ہے،سے انتقام لینے کیلئے ان کیخلاف بلاکا مخالف گروپ تشکیل دیا ہے۔

(جاری ہے)

سلیقہ کو رواں سال جنوری میں طاقت کے ذریعے ایک طرف کردیا گیا تھا اور اس کے رہنما مائیکل جوتودیا کی جگہ عبوری صدر کیتھرائن سامبا پانزا کو سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔بدھ کے روز بلاکا مخالف ملیشیاء اہلکاروں کے بنگوئی ایئرپورٹ کے نزدیک ایک حملے میں اقوام متحدہ امن فورس کے چار اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔7600اہلکاروں پر مشتمل مضبوط مینوسکا فورس نے وسط ستمبر میں امن آپریشنز کا چارج سنبھالا تھا ،اس فورس نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے مینڈیٹ شروع افریقن فورس کے ایک چھوٹے دستے سے خدمات سنبھالی تھیں ۔منیوسکا فورس کی آخر کار تعداد 12ہزار فوجیوں او رپولیس افسران تک بڑھائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :