عراقی وزیراعظم حیدر العبادی امریکا سے ادھار پر ہتھیار حاصل کرنے کے لیے کوشاں،اگلے ہفتے اپنے دور ہ میں اوباما سے اربوں ڈالر کے ڈرون اور دیگر امریکی ہتھیاروں کی ترسیل کی درخواست کریں گے

پیر 13 اپریل 2015 09:44

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 اپریل۔2015ء)عراقی وزیراعظم حیدر العبادی امریکی صدر باراک اوباما سے اربوں ڈالر کے ڈرون اور دیگر امریکی ہتھیاروں کی ترسیل کی درخواست کریں گے۔ العبادی اگلے ہفتے اپنے دورہ واشنگٹن کے موقع پر صدر اوباما سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ایک سینیئر عراقی عہدیدار نے ایک معروف امریکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اپنے دورہ امریکا کے موقع پر العبادی امریکی صدر اور حکام سے درخواست کریں گے کہ عراق کو ادھار پر ہتھیار فراہم کر دیے جائیں، تاکہ ملک کے ایک بڑے علاقے پر قابض شدت پسند گروہ اسلامک اسٹیٹ کے خلاف سرکاری فورسز کی کارروائیوں میں تیزی لائی جا سکے۔

عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں حالیہ کمی کی وجہ سے عراق بجٹ کو 21 ارب ڈالر خسارے کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس اعلیٰ عراقی حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ وزیراعظم العبادی صدر اوباما سے درخواست کریں گے کہ فی الحال انہیں ہتھیار فراہم کر دیے جائیں، جس کی قیمت عراق بعد میں ادا کر دے گا۔گزشتہ برس اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں نے عراق کے شمالی اور وسطی علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا اور عراقی فورسز شیعہ ملیشیا گروہوں اور مقامی قبائل کے ساتھ مل کر ان عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہیں۔

حال ہی میں حکومتی فورسز نے تکریت شہر کا قبضہ بھی’ اسلامک اسٹیٹ‘ سے دوبارہ حاصل کیا تھا۔عراقی فورسز نے حال ہی میں امریکی فضائی مدد اور شیعہ ملییشیا کے ساتھ مل کر تکریت شہر کا قبضہ اسلامک اسٹیٹ سے دوبارہ حاصل کیا ہے وزارت عظمیٰ کا قلم دان سنبھالنے کا بعد حیدر العبادی کا یہ پہلا دورہء امریکا ہے۔ اس دورے میں العبادی کی کوشش ہو گی کہ امریکا سے مزید عسکری امداد حاصل کی جائے۔

اس عہدیدار نے کہا کہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ اب عراق میں ہر شخص کا ایک اہم مسئلہ بن چکی ہے اور اگر واشنگٹن حکومت سے عراق کو وہ سب کچھ نہ ملا، جس کی وہ خواہش رکھتا ہے، تو لامحالہ اسے تہران کی جانب دیکھنا پڑے گا۔صدر اوباما نے گزشتہ برس اگست میں عراق میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف فضائی کارروائیوں کی منظوری دی تھی جب کہ اس وقت تین ہزار کے قریب امریکی فوجی اور دیگر اہلکار عراقی فورسز کو تربیت اور معاونت فراہم کر رہے ہیں۔ تاہم امریکی صدر باراک اوباما نے عراق میں عسکری کارروائیوں کی ایک حد مقرر کی تھی۔ صدر اوباما کا کہنا تھا کہ عراقی فوجی زمینی کارروائیوں میں حصہ نہیں لیں گے

متعلقہ عنوان :