ریلوے پولیس کے اخراجات 8 ارب روپے ، مقدمات 2949 درج ہوئے ، صرف 102 مقدمات میں ملزمان پکڑے ،خواجہ سعد رفیق بے بس ہو گئے ،ریلوے کے اربوں روپے کا سامان برآمد نہ ہو سکا ،پارلیمانی فورم کی رپورٹ میں انکشاف

پیر 13 اپریل 2015 08:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 اپریل۔2015ء) وزیر اعظم کے موجودہ دور حکومت کے دوران ریلوے پولیس کے اخراجات ایک ارب 73 کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں جبکہ کارکردگی مایوس کن ہو گئی ہے ۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے کنٹرول نہ ہونے کے باعث ریلوے کے اربوں روپے کے اثاثے چوری ہوئے جن کو پولیس برآمد کرنے میں ناکام ہو گئی ہے ۔ آن لائن کو حاصل ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال ریلوے پولیس کے آپریشنل اخراجات 87 کروڑ سے بڑھ کر ایک ارب 73 کروڑ روپے تک پہنچ گئے جو کہ 96.78 فیصد زیادہ اخراجات ہیں ریلوے پولیس نے ریلوے میں مختلف اشیاء کی چوری کی 2949 ایف آئی آر مقدمات میں درج کئے جن میں پولیس صرف 102 مقدمات میں ریلوے کی چوری شدہ اشیاء برآمد کی ہیں ۔

ریکوری کی شرح 3.46 فیصد ہے جو کہ انتہائی مایوس کن اور پریشان کن ہے پولیس پر اخراجات میں بے تحاشاہ اضافہ کے باوجود پولیس کی کارکردگی خراب سے خراب تر ہو رہی ہے اور موجودہ حکومت میں ریلوے پولیس کی کارکردگی تو انتہائی خراب ہو گئی ہے جس کی وجہ سے وزیر ریلوے کی ادارہ پر کنٹرول نہ ہونے کی وجہ ہے ریلوے پولیس کی مایوس کن کارکردگی سے ریلوے کی جائیداد پر کنٹرول نہ ہونے کی وجہ ہے ریلوے پولیس کی مایوس کن کارکردگی سے ریلوے کی جائیداد و اثاثے بھی غیر محفوظ ہو گئے ہیں اس حوالے سے آئی جی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ریلوے اثاثوں کی چوری کی وجہ پولیس نہیں بلکہ ریلوے کے سٹوروں میں سیکیورٹی کی کمی ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت نے آئی جی ریلوے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی کارکردگی بہتر بنائیں ۔ اخراجات کم کریں اور ریلوے میں چوری شدہ مال برآمد کرائیں ۔ راجہ پرویز اشرف کے آخری دور حکومت میں ریلوے پولیس کے اخراجات ڈیڑھ ارب تھے گزشتہ سات سالوں میں 2949 ایف آئی آر درج ہوئیں جبکہ 102 میں کامیابی ہوئی ۔ رپورٹ پر ڈی آئی جی ریلوے شارق جلیل نے آن لائن کے رابطہ پر دلائل دینے سے انکار کر دیا ۔

رپورٹ کے مطابق 2008 ء میں پولیس کے اخراجات 87 کروڑ تھے پورے سال میں 594 مقدمات قائم کئے جن میں صرف 13 میں برآمدگی کی ۔ 2009 میں 97 کروڑ اخراجات 550 ایف آئی آر درج ہوئیں ۔ 19 مقدمات میں برآمد کیا گیا ۔ 2010 میں پولیس نے ایک ارب 12 کروڑ روپے خرچ کئے ۔ 504 ایف آئی آر درج کیں جس میں 14 پر کارروائی کی ۔ 2011 میں اخراجات ایک ارب 38 کروڑ روپے 554 مقدمات میں سے 17 پر کامیابی ہوئی ۔

2012 میں ڈیڑھ ارب روپے کے اخراجات 427 مقدمات قائم ہوئے جن میں سے 25 پر کامیابی حاصل ہوئی جبکہ گزشتہ سال ایک ارب 73 کروڑ روپے اخراجات 320 مقدمات مجرموں کے خلاف درج کئے جن میں سے صرف 14مقدمات میں کامیابی ہوئی اس طرح گزشتہ 6 سالوں میں ریلوے پولیس نے کل 7 ارب 64 کروڑ روپے کے اخراجات کئے کل ایف آئی آر 2949 درج ہوئیں جن میں سے صرف 102 پر کامیابی نصیب ہوئی ۔ اب ریلوے پولیس نے کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے اس سال مزید بجٹ حکومت سے مانگ لیا جبکہ حکومت تنگ آ کر ریلوے کی نجکاری کرنے میں اصرار کر رہی ہے ۔