جنسی زیادتی کا الزام، ایران نے عمرہ پروازیں معطل کر دیں

منگل 14 اپریل 2015 04:39

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 اپریل۔2015ء)تہران حکومت نے سعودی پولیس کی طرف سے دو ایرانی نو عمر لڑکوں پر جنسی زیادتی کی کوشش کے مبینہ الزمات عائد کرتے ہوئے تمام عمرہ پروزایں معطل کر دی ہیں۔ ایران سے عمرے کے غرض سے سعودی عرب جانے والے افراد کی سالانہ تعداد پانچ لاکھ بنتی ہے۔ایک معروف غیر ملکی نشریاتی ادارے نے تہران سے موصولہ اطلاعات کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی کلچرل منسٹری نے سعودی عرب جانے والی تمام عمرہ پروازوں کو معطل کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ دو ہفتہ قبل دو ایرانی نو عمروں کو سعودی پولیس نے اس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی، جب وہ عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد جدہ ایئر پورٹ سے واپس وطن لوٹ رہے تھے۔ایران کے کلچرل منسٹر علی جنّتی نے پیر کے روزسرکاری ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ”میں نے حج اور عمرہ کی سہولیات فراہم کرنے والے اداروں کو حکم جاری کر دیا ہے کہ جب تک سعودی حکام مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے انہیں سزا نہیں دیتے، تب تک عمرہ پروازیں معطل کر دی جائیں۔

(جاری ہے)

“ ایران سے عمرے کے غرض سے سعودی عرب جانے والے افراد کی سالانہ تعداد پانچ لاکھ بنتی ہے۔ایرانی وزیر علی جنّتی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں رونما ہونے والے اس واقعے کے سبب ایرانی عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق یمن کے تنازعے کے تناظر میں ایرانی حکومت کی طرف سے اٹھایا جانے والا یہ قدم دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کو مزید کشیدہ بنا سکتا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کا الزام ہے کہ تہران حکومت یمن میں فعال شیعہ باغیوں کو مدد فراہم کر رہا ہے جبکہ ایران ایسے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کرتا ہے۔جدہ ایئر پورٹ پر دو ایرانی نو عمروں کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی خبر عام ہونے پر ایران میں غم و غصے کی کیفیت دیکھی جا رہی ہے۔ ہفتے کے دن سینکڑوں افراد نے تہران میں واقع سعودی سفارتخانے کے باہر ایک مظاہرہ بھی کیا تھا۔

اس تناظر میں صدر حسن روحانی نے علی جنّتی کو ذمہ داری سونپ دی ہے کہ وہ اس کیس کی پیروی کرتے ہوئے مناسب اقدامات اٹھائیں۔ایرانی وزیر علی جنّتی نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں رونما ہونے والے اس واقعے کے سبب ایرانی عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور اس کے جواب میں حکومتی سطح پر جو کچھ کیا گیا ہے، وہ عوامی مطالبات کے مطابق ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ سعودی حکام نے جنسی زیادتی کی کوشش کرنے کے الزامات کے تحت دو پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا ہے۔

علی جنّتی نے مزید کہا، ”ہم نے مروجہ سفارتی ذرائع کو بروے کار لاتے ہوئے ریاض حکومت تک اپنے تحفظات پہنچا دیے ہیں اور ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے ان پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔“ انہوں نے کہا کہ لیکن حقیقی طور پر ابھی تک سعودی حکام نے اس کیس کے حوالے سے کوئی موٴثر کارروائی نہیں کی ہے۔

متعلقہ عنوان :