عورتوں کے حقوق کے تحفظ اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کی کرینگے پرویز خٹک، خواتین کی حیثیت صوبائی کمیشن نے محکمہ سماجی بہبود کے ساتھ مل کر وضع کی ہے وزیراعلیٰ کا کمیشن کو خود مختار حیثیت دینے کا اعلان، کمیشن آزادانہ طور پر پالیسی پر عمل درآمد یقینی بنا سکے گا ،تقریب سے خطاب

منگل 14 اپریل 2015 04:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 اپریل۔2015ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے خیبرپختونخوا وومن امپاورمنٹ پالیسی کی باقاعدہ رونمائی کی جو خواتین کی حیثیت کے بارے میں صوبائی کمیشن نے محکمہ سماجی بہبود کے ساتھ مل کر وضع کی ہے وزیراعلیٰ نے کمیشن کو خود مختار حیثیت دینے کا اعلان بھی کیا جس سے کمیشن آزادانہ طور پر پالیسی پر عمل درآمد یقینی بنا سکے گا پالیسی کی رونمائی کی تقریب پیر کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد کی گئی وزیر اعلیٰ کی معاون خصوصی برائے سماجی بہبود و ترقی خواتین ڈاکٹر مہر تاج روغانی ، کمیشن کی چیئر پرسن نیلم طورو، سابق صوبائی وزیر معراج ہمایوں اور فوزیہ قصوری نے بھی تقریب سے خطاب کیا جبکہ تقریب میں پی ٹی آئی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خالد مسعود، خیبرپختونخوا کی خواتین اراکین صوبائی اسمبلی، کمیشن کی ارکان، سول سوسائٹی کی خواتین اراکین، یو این کی مندوبین اور محکمہ سماجی بہبود کے افسران نے شرکت کی مذکورہ پالیسی صوبے میں عورتوں کو سماجی ، معاشی، قانونی اور سیاسی اعتبار سے بااختیار بنانے اور اُن کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تشکیل دی گئی ہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے خواتین کی ترقی سے متعلق نئی سکیموں کیلئے مطلوبہ وسائل کی فراخدلانہ فراہمی کا یقین دلاتے ہوئے واضح کیا کہ اس طرح کی سکیموں کیلئے پہلے سے مختص شدہ فنڈز کسی اور مقصد کیلئے استعمال کرنے کی اجازت ہر گز نہیں ہو گی اُنہوں نے عورتوں کے حقوق کے تحفظ اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسلام اور آئین میں عورتوں اور مردوں کے حقوق کے حوالے سے کوئی امتیاز موجود نہیں ہے لیکن بدقسمتی سے ملک میں مردوں اور خواتین کیلئے مساوی حقوق کا ماحول ہی پیدا نہیں کیا گیا وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام خواتین اراکین صوبائی اسمبلی کو اُن کی پارٹی وفاداریوں سے قطع نظر مساوی ترقیاتی فنڈز دیئے جارہے ہیں اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو مالی وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ہر شعبہ میں اصلاحات پر زیادہ توجہ دے رہی ہے اور عورتوں کو با اختیار بنانے سے متعلق پالیسی بھی انہی اصلاحات کا حصہ ہے جس کیلئے اُن کی معاون خصوصی ڈاکٹر مہر تاج روغانی اور انکی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے بعض سرکاری محکموں کے اُمور میں سست روی کی شکایت پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلدیاتی اداروں اور محکموں کو بااختیار بنانے سے اس قسم کی شکایات دور ہوں گی اُنہوں نے کہا کہ خواتین اراکین اسمبلی کو بھی مکمل اختیارات حاصل ہیں اُنہوں نے کہا کہ لوگوں نے تبادلے اور بھرتیاں کرنے والے سیاستدانوں سے چھٹکارا پانے کیلئے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا انہوں نے کہا کہ عام آدمی کی فلاح کیلئے جو بھی ادارہ تجاویز پیش کرے صوبائی حکومت اس پر سنجیدگی سے غور کرے گی انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی مخالفین ہمارے اصلاحات کے اقدامات پر تنقید کررہے ہیں لیکن اُن کا اختلاف ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتا

متعلقہ عنوان :