کمسن بچوں کی بازیابی کیس میں تین بچے والد کے حوالے، بچوں کیساتھ برطانیہ سے پاکستان آئی خاندان سے اختلافات کے باعث واپسی پر خاوند نے بچے روک لیے، طیبہ، فر یقین کے ما بین صلح کے لئے با ت چیت جاری ہے معا ملہ حل ہو جا ئے گا ، وکلاء، 15اپریل کو دوبارہ پیش کرنیکا حکم

منگل 14 اپریل 2015 04:20

راولپنڈ ی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 اپریل۔2015ء)لا ہور ہا ئی کورٹ راولپنڈ ی بنچ کے جسٹس محمو د مقبول با جوہ نے پا کستانی نژاد بر طا نو ی خا تون کی جا نب سے کمسن بچوں کی با زیا بی کے لئے دائر در خو است کی سما عت کر تے ہو ئے فر یقین وکلاء کے دلا ئل کے بعد عدا لت میں مو جو دتین بچے والد کے حوالہ کر دےئے جبکہ سما عت 15اپر یل تک ملتوی کر تے ہو ئے انھیں دوبارہ پیش ہو نے کا حکم دیا ہے غیر ملکی خا تون طیبہ انجم نے در خو است میں کہا تھا کہ وہ اپنے بچو ں کے ساتھ بر طا نیہ سے یہا ں آ ئی تھی تا ہم خا نگی اختلا فات کے با عث واپسی پر خا وند نے بچوں کو روک لیا اس کے تین بچوں 9سالہ شا ہیر ، 4سالہ ریاض اور 16ماہ کی عائشہ کو اس کے خا وند انجم کی تحو یل سے بازیا ب کروایا جا ئے جس پر مورگا ہ پو لیس کے ایس ایچ او سلیم کیا نی اور ڈی ایس پی فر حان نے بچو ں کو والد سمیت عدا لت میں پیش کر دیا وکلا ء نے عدا لت کو بتا یا کہ فر یقین کے ما بین صلح کے لئے با ت چیت جاری ہے ایک دوروز میں احسن طر یقہ سے معا ملہ حل ہو جا ئے گا جس پر عدا لت نے انھیں مہلت دیتے ہو ئے 15اپر یل کی تاریخ مقرر کی ہے

متعلقہ عنوان :