نیب میں خلاف ورزیوں کی نشاندہی کااحتساب مانیٹرنگ سسٹم75دنوں میں بنایاجائے ،قمرزمان چوہدری،تفتیشی افسران ہرکیس کی ڈائری روزانہ کی بنیادپربنائیں ،آفیسرروزانہ کی بنیادپرنگرانی کریں اورڈائریکٹرہفتے میں دودفعہ گائیڈلائن دیں ،چیئرمین نیب کی اجلاس میں ہدایت

منگل 14 اپریل 2015 04:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 اپریل۔2015ء)چیئرمین قومی احتساب بیورو(نیب)قمرزمان چوہدری نے ہدایت کی ہے کہ نیب میں خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرنے کااحتساب مانیٹرنگ سسٹم75دنوں میں بنایاجائے ،تمام تفتیشی افسران مطبوعہ شکل میں ہرکیس کی ڈائری روزانہ کی بنیادپربنائیں جس کی کیس آفیسرروزانہ کی بنیادپرنگرانی کرے اورمتعلقہ علاقائی ڈائریکٹرکیس کی شفاف اورصحیح تفتیش یقینی بنانے کیلئے ہفتہ میں دوبارگائیڈلائن دیں ،یہ ہدایت چیئرمین نیب نے ڈائریکٹرجنرل اورڈپٹی پراسیکیوٹرجنرلزکے پیرکے روزخصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں ۔

اجلاس میں نیب میں خلاف ورزی کرنے والوں کی موثرمانیٹرنگ وایویلیویشن سسٹم کاالارم سسٹم بنانے کے معاملات پرغورکیلئے منعقدکیاگیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں نیب کے آپریشنل طریقہ کارپربھی تبادلہ خیال کیاگیا۔اجلاس کے دوران ڈی جی آپریشنزنیب ہیڈکوارٹرنے نیب کے کام کرنے کے طریقہ کارپرپریزنٹیشن دی اورقومی احتساب بیوروکے آرڈیننس1999ء کے تحت شکایات کی تصدیق کرنے ،انکوائری اورتحقیقات کے آپریشنل طریقہ کارپربریفنگ دی۔

انہوں نے اس میں موجودمثبت اورمنفی پہلووٴں کواجاگرکیا،پراسیکیوٹرجنرل نیب نے سپریم کورٹ کی طرف سے نیب میں مانیٹرنگ اورایویلیوایشن فریم ورک کی کمی بارے ریمارکس اعدادوشماراوراعدادوشماردیناکاتجزیہ کی کمی یقینی بنانے کی عدم دستیابی بارے بتایااورپہلے سے موجودایس اوپیزپرعملدرآمدکی ضرورت پرزوردیا۔اجلاس مین چیئرمین انسپکشن ومانیٹرنگ ٹیم کے سینئرممبرنے نیب میں موجودہ مانیٹرنگ وایویلوایشن سسٹم بارے بریفنگ دی جبکہ ڈی جی نیب ہیڈکوارٹرزنے خلاف ورزی کرنے والوں کی موٴثرنشاندہی اورمانیٹرنگ وایویلوایشن سسٹم نیب کے مجوزہ احتساب مانیٹرنگ ٹیم بارے بریفنگ دی ۔

چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ ہرنیب ونگ میں تفتیشی آفیسران کی ثبوتوں کے حصول کیلئے آمدورفت کاعلیحدہ رجسٹربنایاجائے ۔انہوں نے ہدایت کی کہ قانونی ضروریات کے مطابق کیس ڈائری لکھنے کے لئے تمام تفتیشی آفیسران کوتربیت فراہم کی جائے ۔انہوں نے تمام ڈی پیزکوتیس جون 2015ء تک تمام شکایات کی تصدیق،انکوائریوں اورتفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔

اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ نیب ہیڈکوارٹرزمیں پراسیکیوٹرجنرل اکاوٴنٹبلٹی دفترمیں سپریم کورٹ کے معاملا ت کے لئے ایک خصوصی سیل قائم کیاجائے گااورتمام ڈی پی جی ایزنیب علاقائی بیوروزمیں ہائی کورٹ کے معاملات کیلئے خصوصی سیل قائم کریں گے تاکہ عدالتوں کے احکامات پران کی روح کے مطابق عملدرآمدکیاجاسکے ۔چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں نیب مین موٴثرمانیٹرنگ وایویلوایشن سسٹم 75دنوں میں قائم کیاجائے ،اس سلسلے میں ایک ٹیم نے پہلے ہی لاہوریونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسزسے مددکیلئے رابطہ کیاہے ،نیب کوخلاف ورزی کرنے والوں کی نگرانی اوراعدادوشماراوردوسرے ڈیٹاکے تجزیہ میں قابلیت کیلئے الارم سسٹم ملے گا،چیئرمین نیب نے ڈی جیزسے نیب کے قواعدوضوابط کے مطابق بہترکارکردگی اورٹارگٹ کے حصول کیلئے ماہانہ بنیادوں پرایکشن پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی ۔

انہوں نے کہاکہ یہ شکایت کیلئے ایک مخصوص نمبردیاجائے اوروہ تفتیش اورپراسیکیوشن میں بھی وہی رہے ۔آخرمیں چیئرمین نیب نے تمام ڈی جیزاورڈی پی جی ایزکونیب کے قواعدوضوابط پراس کی روح کے مطابق سختی سے عملدرآمدکی ہدایت کی اورانہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق بہترکارکردگی اوراچھی حکومت کیلئے موٴثرمانیٹرنگ وایویلوایشن سسٹم کی تیاری کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کارلانے کی بھی ہدایت کی ۔انہوں نے ڈی جی ٹریننگ وریسرچ کوہدایت کی کہ وہ سہالہ پولیس کالج میں تمام تفتیشی افسران کی تربیت کااہتمام کریں تاکہ ہمارے نئے تفتیشی افسران سائنٹیفک طریقوں کے مطابق تربیت حاصل کرسکیں

متعلقہ عنوان :