نیوزی لینڈ، مک ڈونلڈ کے برگر سے لال بیگ برآمد ہونے کی شکایت

منگل 21 اپریل 2015 08:00

ویلنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 اپریل۔2015ء)تیارشدہ کھانے بنانے والے بڑے ادارے مک ڈونلڈ نے پیر کو کہا ہے کہ وہ نیوزی لینڈ کی ایک خاتون کے اس الزام سے باخبر ہے کہ اس نے مک ڈونلڈ کی ساؤتھ آئی لینڈ کی ایک ریسٹورنٹ سے خریدے گئے ایک برگر میں آدھا کھایا ہوا لال بیگ دیکھا تھا۔اناہ صوفیہ سیتونسن نے فےئرفیکس نیوزی لینڈ کو بتایا کہ اس نے ہفتہ کی شب ایک بگ میک کھانا خریدا اورجب وہ واپس گھر آئی تو اسے کھانے میں ایک لال بیگ نظر آیا۔

20سالہ میک اپ آرٹسٹ نے بتایا کہ اس کی انتڑیاں باہر کو لٹک رہی تھیں اور درمیان میں ایک بڑا سوراخ تھا۔”میں اپنے دانتوں سے اس سے عرق نکالنے کی کوشش کر رہی تھی،میرے دانتوں نے اس چیز کو تھوڑی دیر کیلئے چبایا،میں سمجھی کہ یہ کرکری ہڈی کی طرح کا گوشت کا ایک ٹکڑا ہے“۔

(جاری ہے)

سیتونس نے ریسٹورنٹ کو شکایت نہیں کی،اس کی بجائے اس نے فیس بک پر تصاویر لگائیں جس میں وہ کہہ رہی تھی کہ وہ گندگی ،بیماری،کچھ زخمی سا اور کراہت محسوس کر رہی ہے۔

مک ڈونلڈ نے کہا ہے کہ بلینےئم کے قصبے میں اس کی فرنچائز نے سوشل میڈیا پر سٹیونسن کے الزامات سے باخبر ہونے کے بعد جلد از جلد اس سے رابطہ کیا۔اس نے کہا کہ فرنچائز نے آزادانہ معائنے کیلئے بھیجنے کیلئے برگر اور یہ بیرونی عنصر لے لیا ۔مک ڈونلڈ نے کہا کہ بہرحال سیتونس نے پیر کو برگر واپس لوٹانے کی درخواست کی جس نے معاملے کی مزید تحقیقات کیلئے ہماری اہلیت محدود کردی۔

اس نے کہا کہ کونسل کے محکمہ صحت کے انسپکٹرز نے پیر کو ریسٹورنٹ کا دورہ کیا اور انہیں کیڑوں کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔مک ڈونلڈ نے اے ایف پی کو اپنے دئیے گئے بیان میں کہا کہ یہ خیال کرنا اہم ہے کہ مصنوعات کا آرڈر ڈرائیوتھرو کے ذریعے دیا جاتا ہے،گاڑی میں منتقل کیا جاتا ہے تبھی وہ گاہک کے گھر میں پہنچائی جاتی ہے۔