قومی اسمبلی میں چھ آرڈیننس پیش ،اپوزیشن جماعتوں نے پیش آرڈیننسوں کو پارلیمنٹ کی توہین قرار دیدیا،حکومت آرڈیننس فیکٹری بند کرکے پارلیمنٹ کے اندر قانون سازی کرے ہم مکمل تعاؤن کریں گے، خورشید شاہ

منگل 21 اپریل 2015 07:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 اپریل۔2015ء) قومی اسمبلی میں چھ آرڈیننس پیش کر دئیے گئے ،اپوزیشن جماعتوں نے پیش کئے جانے والے آرڈیننسوں کو پارلیمنٹ کی توہین قرار دیدیا،حکومت آرڈیننس فیکٹری بند کرکے پارلیمنٹ کے اندر قانون سازی کرے ہم مکمل تعاؤن کریں گے ۔

(جاری ہے)

پیر کے روز قومی اسمبلی میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ افتاب نے حفاظتی آرڈیننس (ترمیمی)2015،متلافی محصولات آرڈننس2015اینٹی ڈمپنگ آرڈننس 2015نیشنل ٹیرف کمیشن آرڈیننس 2015جوڈیشیل کمیشن آرڈیننس 2015اور اشاعت قوانین پاکستان(انضباط)2015پیش کئے جن پر اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاکہ ہم نے اپنے دور حکومت میں قومی اسمبلی کو آرڈننس فیکٹری بنانے کی بجائے قانون سازی پر توجہ دی ہے موجودہ حکومت کو قانون سازی میں کیا مشکلات درپیش ہیں کہ وہ اسمبلی میں ادھا درجن آرڈیننس پیش کر رہی ہے حکومت پارلیمنٹ میں قانون سازی کیلئے بل پیش کرے ہم حکومت کے ساتھ مکمل تعاؤن کریں گے انہوں نے کہاکہ یہ پارلیمنٹ جیسے منتخب ادارے کی توہین ہے کیونکہ یہاں پر عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے نمائندے بیٹھے ہیں اگر آرڈیننس کے زریعے کسی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے تو حکومت اس کی وضاحت کرے۔