شہری کی ماہانہ آمدن سولہ ہزاراورگیس بل 40لاکھ روپے بھجوادیاگیا،جسٹس دوست محمدخان ،گیس کی لیکج اور چوری قومی خزانے اور انسانی جانوں کیلئے نقصان دہ ہے۔ ججزکالونی میں گیس پائپ لائن سے لیکج کی شکایت کے باوجود کوئی اسے درست کرنے نہیں آیا۔ ریمارکس

منگل 21 اپریل 2015 07:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 اپریل۔2015ء ) سپریم کورٹ نے گیس کمپنیوں کو چوری اور لیکج روکنے کیلئے حکمت عملی بنانے کا حکم دیتے ہوئے چالیس لاکھ روپے بل سے متعلق سوئی ناردرن گیس کمپنی کی اپیل نمٹا دی۔ جبکہ جسٹس دوست محمدنے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ گیس کی لیکج اور چوری قومی خزانے اور انسانی جانوں کیلئے نقصان دہ ہے۔ ججز کالونی میں گیس پائپ لائن سے لیکج کی شکایت کے باوجود کوئی چیک کرنے نہیں آیا ، گیس کمپنیوں کا لیکج چیک کرنے کا کوئی میکنزم نہیں۔

انھوں نے یہ ریمارکس شہری کو چالیس لاکھ روپے بل بھجوانے سے متعلق کیس میں پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف ایس این جی پی ایل کی درخواست پر سماعت کے دوران دیے ہیں پیر کوجسٹس دوست محمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ گیس کمپنی نے ایک شہری کو چالیس لاکھ روپے کا بل بھیجا حالانکہ اس شہری کی ماہانہ آمدن صرف 16 ہزار روپے تھی۔

ججز کالونی میں گیس پائپ لائن سے لیکج کی شکایت کے باوجود کوئی چیک کرنے نہیں آیا ، گیس کمپنیوں کا لیکج چیک کرنے کا کوئی میکنزم نہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ گیس کی لیکج اور چوری قومی خزانے اور انسانی جانوں کیلئے نقصان دہ ہے۔ گیس کمپنیاں ماہانہ بنیادوں پر پائپ لائنز سے لیکج چیک کریں ، سپریم کورٹ نے گیس کمپنیوں کو چوری اور لیکج روکنے کیلئے حکمت عملی بنانے کا حکم دیتے ہوئے چالیس لاکھ روپے بل سے متعلق سوئی ناردرن گیس کمپنی کی اپیل نمٹا دی۔

متعلقہ عنوان :